”سب کا ساتھ سب کا وکاس “ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے لایاگیاتین طلاق پر آر ڈیننس ۔ شکریہ ادا کرنے آئی خواتین کے سامنے روی شنکر پرساد کا دعوی

تین طلاق کوئی عبادت اورمذہب کا بھی موضوع نہیں ہے۔ یہ صرف خواتین کے احترام اورتحفظ سے متعلق معاملہ ہے، جس پرکسی طرح کی سیاست نہیں ہونی چاہئ
پٹنہ(ایم این این )
مرکزی وزیرقانون روی شنکر پرساد نے آج کہا کہ تین طلاق کا مسئلہ کوئی سیاست کا موضوع نہیں ہے بلکہ مسلم خواتین کے اعزازاورتحفظ سے متعلق مسئلہ ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے یہاں مودی حکومت کے ذریعہ تین طلاق پرلائے گئے آرڈیننس پران کا شکریہ ادا کرنے آنے والی مسلم خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین طلاق کا مسئلہ نہ سیاست کا موضوع ہے اورنہ ووٹ کا۔انہوں نے کہا کہ لیکن یہ افسوس کی بات ہے کہ ایسے معاملے پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدرمایاوتی اورمغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی جیسی خاتون سیاستدانوں کو کھل کرتین طلاق کی مخالفت کرنی چاہئے۔
وزیرقانون نے کہا کہ تین طلاق کوئی عبادت اورمذہب کا بھی موضوع نہیں ہے۔ یہ صرف خواتین کے احترام اورتحفظ سے متعلق معاملہ ہے، جس پرکسی طرح کی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کے آرڈیننس پردستخط کئے جانے کے بعد اب مسلم خواتین کو حق ہے کہ اگر وہ تین طلاق کے رواج کا شکار ہیں تو وہ اپنے شوہر کے خلاف متعلقہ تھانے میں ایف آئی آردرج کرا سکتی ہیں۔

روی شنکر پرساد نے کہا کہ اگرمسلم شوہراب بھی اپنی بیوی کو تین طلاق دیتا ہے، تو اسے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم شوہروں کواس وقت تک ضمانت نہیں دی جائے گی، جب تک عدالت میں ان کی بیویوں کی سماعت نہیں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس آرڈیننس کے تحت ماں یا متاثرہ بیوی کو کمسن بچے کی ذمہ داری دی جائے گی اور متعلقہ مجسٹریٹ پرورش کی رقم طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چاہتی ہے کہ مسلم خواتین کی کامیابی کی ہراس نئی اونچائی کو چھوئے کیونکہ ان کی پارٹی ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘کی پالیسی پر چل رہی ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے گزشتہ مانسون اجلاس میں راجیہ سبھا میں تین طلاق بل منظور نہیں کیا جا سکا تھا، جبکہ لوک سبھا میں گزشتہ سرمائی اجلاس میں متفقہ طورپراس بل کو منظور کرلیاگیاتھا ۔

SHARE