روہتک پنچایت کے فیصلہ پر ہریانہ کے سابق وزیر چودھری آفتاب احمد کا شدید ردعمل ، بی جے پی حکومت پر اٹھائے سنگین سولات

فرید آبا(ایم این این ملت ٹائمز)
سابق وزیر اور کانگرےس کے صوبائی نائب صدر چودھری آفتاب احمد نے ہریانہ میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے ناروا سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، انھوں نے پرےس کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے ،کہ گزشتہ چار برسوں میں ہریانہ میں مسلمانوں کو منصوبہ بند طریقہ سے نشانہ بنایا گیا ہے،انھوں نے مسلمانوں کی زدوکوبیوں پر ہریانہ کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے،کہ یہ حکومت مسلمانوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے چودھری آفتاب احمد نے روہتک ضلع کے ٹٹولی گاﺅں کی پنچایت کے اس فےصلہ پر حےرانی ظاہر کی ہے، جس میں اس پنچایت نے مسلمانوں کو گاﺅں میں نماز پڈھنے سے روکنے، داڈھی نہ رکھنے ،سر پر ٹوپی نہ اوڈھنے،بچوں کے نام آئندہ کی پا نچ پیڈھیوں تک ہندی میں رکھنے ،بچوں کے سر پر چوٹی رکھنے ، اور گاﺅں کے قبرستان کو پنچایت میں لے کر اس میں گﺅ شالابنانے نیز مسلمانوں کو گاﺅں سے دور قبرستان کی جگہ دےنے اور گاﺅں میں کسی بھی مولوی یا امام کے داخلہ پر پابندی لگانے کا فرمان سنایا گیا تھا،انھوں نے پنچایت کے اس فرمان کو بی جے پی کے اس انتخابی وعدہ سے منسوب بتایا ہے،جس میں اس پارٹی نے خفیہ طریقہ سے اپنی انتخابی تشہیر میں ہندوﺅں سے اس ملک کو ہندوں راشٹر بنانے کا وعدہ کیا تھا،انھوں نے کہا ہے ،کہ پنچایت کے خلاف بی جے پی حکومت کی طرف سے کوئی کارروائی نہ کیا جانا،اس بات کی طرف اشارہ ہے،کہ یہ حکومت خود مسلم مخالف رویہ کو ہوا دے رہی ہے،
انھوں نے گڑگاﺅں کی شیتلا کالونی میں مسجد کو شدت پسندوں کی شکایت کے بعدپولس انتظامیہ کے ذریعہ ہی سیل کئے جانے پر حےرت ظاہر کی ہے،انھوں نے کہا ہے،کہ اس سے قبل بھی گڑگاﺅں میں شدت پسند مسلمانوں کو عام مقام پر نمازپڈھنے سے زبردستی روکتے رہے ہیں،جن کی خود وزیر اعلی نے بھی حمایت کی تھی،انھوں نے کہا ہے،کہ وزیر اعلی اگر شدت پسندوں کے حامی بن رہے ہیں،تو انھیں مقبوضہ مسجدوں کو قابضین سے خالی کراکر مسلمانوں کو سونپ دےنی چاہئے،تاکہ مسلمان عام مقامات اور پارکوں کی بجائے مسجدوں میں نماز ادا کر سکےں،

سابق وزیر نے کرنال ضلع کے چورا گاﺅں کی مسجد کے امام پر رات میں سوتے ہوئے کئے گئے مہلک حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،انھوں نے اس حملہ کو انتہائی قرار دےتے ہوئے حملہ آوروں کی جلد گرفتاری کی مانگ کی ہے، واضح رہے ،کہ گزشتہ چار روزقبل کرنال ضلع کے گھرونڈا حلقہ کے موضع چورا میں رات کے وقت دو بجے کے قریب امام صاحب پر نامعلوم حملہ آوروں نے سوتے ہوئے گردن پر تےز دھار دار ہتھیار سے حملہ کیا تھا،اس حملہ میں وہ شدید زخمی ہوگئے تھے،ا نھوں نے کرنال ضلع کے ہی کنج پورا گاﺅں کی مسجد کی زبردستی دیوار کی شہادت پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے،اور گﺅ رکشکوں کے ذریعہ مسلمانوں کو پرےشان کئے جانے پر حکومت کی پشت پناہی کا الزام لگایا ہے،انھوں نے کہا ہے،کہ اس حکومت میں مسلمانوں کو انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

SHARE