طلاق سے متعلق آرڈیننس لانے کے بعد رائٹس آف پروپٹی کا معاملہ اٹھانے جاری ہے بی جے پی۔ایڈوکیٹ نازیہ الہی سپریم کورٹ میں دائرکرے گی عرضی

تین طلاق پر آر ڈیننس لانے کے بعد اب اگلا قدم بی جے پی مسلم مطلقہ خواتین کے حقوق کیلئے اٹھارہی ہے جس کے تحت رائٹ آف پروپٹی کی عرضی سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی ۔انہوں نے بتایا کہ یہ ذمہ داری پارٹی نے مجھے سونپی ہے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
تین طلاق پر آڑ ڈیننس لانے کے بعد بی جے پی اب حق ملکیت کا معاملہ اٹھانے جارہی ہے جس میں وہ سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے یہ مطالبہ کرے گی کہ مسلم شوہروں کی تمام جائیداد ضبط کرکے مطلقہ بیوی کے نام کردی جائے ۔ملت ٹائمز کو یہ اطلاع بی جے پی لیڈر نازیہ الہی خان نے دی ہے ۔
انہوں نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ تین طلاق پر آر ڈیننس لانے کے بعد اب اگلا قدم بی جے پی مسلم مطلقہ خواتین کے حقوق کیلئے اٹھارہی ہے جس کے تحت رائٹ آف پروپٹی کی عرضی سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی ۔انہوں نے بتایا کہ یہ ذمہ داری پارٹی نے مجھے سونپی ہے اور بہت جلد میں سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے والی ہوں ۔
نازیہ الہی خان تین طلاق اور حلالہ کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرچکی ہیں ۔ تین طلاق کے خلاف سپریم کورٹ جانے والی عشرت جہاں کی پیروی بھی نازیہ الہی خان نے ہی کی تھی ۔جن دنوں نازیہ الہی خان سپریم کورٹ میں تین طلاق کے خلاف مقدمہ لڑرہی تھیں وہ ترنمول کانگریس میں تھیں تاہم سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد پہلے عشرت جہاں نے بی جے پی جوائن کیا اس کے فورا بعد نازیہ الہی خان بھی بی جے پی میں شامل ہوگئی ۔
بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد نازیہ الہی خان مسلسل مسلم پرسنل لاءمیں مداخلت کی آواز بلند کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی معاملات کو عدالت میں چیلنج کررہی ہیں۔تین طلاق اورحلالہ کے خلاف وہ عرضی دائر کرچکی ہیں ۔اب انہوں نے رائٹس آف پروپٹی کی عرضی دائر کرنے کا اعلان کیاہے ،اس کے علاوہ ان کا مطالبہ ہے کہ تین طلاق پر پابندی عائد کئے جانے کی طرح ان علماءپر بھی پابندی عائد کی جائے جو نکاح پڑھاتے ہیں اور نکاح نامہ تیار کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی موجودہ سرکار مسلسل مسلم پرسنل لا ءمیں مداخلت کی کوشش کررہی ہے ۔گذشتہ دنوں تین طلاق سے متعلق ایک آرڈیننس جاری کردیاگیا ہے جسے ہندوستان کی مسلم خواتین نے سختی سے مسترد کردیاہے اور اسے مسلم عورتوں کے خلاف ایک ظالمانہ اقدام بتایاہے ۔

SHARE