الاآبادکا نام تبدیل کرنے پر یوگی پر بھڑکے امریش مشرا، کہا ‘ہمارے لیے الاآباد مذہب کا درجہ رکھتا ہے، پرياگراج نہیں

الاآباد سناتني تہذیب سے ابھرا ہوانام ہے۔اس کو پرياگراج بنا کر، یوگی سناتن دھرم کی توہین کر رہے ہیں

لکھنؤ(ایم این این )اتر پردیش کی اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی حکومت نے نام تبدیل کرنے کی ترکیب نکالی ہے، یوپی کی بی جے پی حکومت ان مقامات کا نام بدل رہی ہے جو مسلمانوں کے نام پر ہیں۔ سب سےپہلے مغل سرائے کا نام بدلا گیا، اس کے بعد لکھنؤ واقع حضرت گنج چوراہا کا نام بدل کر اٹل چوک کر دیا گیا۔ابھی قدیم شہر الاآباد کا نام بدل کر پرياگراج کردیا گیا ہے۔ یوگی حکومت کے اس فیصلے کی خوب چرچا ہو رہی ہے اور لوگ برا بھلا بھی کہہ رہے ہیں۔
الاآباد کے رہنے والے مؤرخ اور صحافی امریش مشرا نے یوگی حکومت کے اس فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے لیے الاآباد مذہب ہے، پرياگراج نہیں۔ الاآباد سناتني تہذیب سے ابھرا ہوانام ہے۔اس کو پرياگراج بنا کر، یوگی سناتن دھرم کی توہین کر رہے ہیں۔منگل پانڈے فوج کے کنوینر اور کسان كکرانتی دل کے صدر امریش مشرا نے کئی وجوہات گناتے ہوئے یوگی حکومت کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا پریاگ قدیم ہے۔ اس کا مطلب قربانی سےجڑا ہوا ہے۔ یعنی یہ ایک قربانی کی جگہ تھی۔ ویدوں میں بھی پریاگ کوئی شہر نہیں، بلکہ مذبح کا نام ہے۔ امریش نے بتایا کہ قدیمی کتابوں میں پریاگ کو تروینی بھی کہا گیا ہے۔ تروینی، یعنی تین دریاؤں، گنگا، جمنا،سرسوتی، کے ملن کا سنگم، ایک جغرافیائی حیثیت کو بیان کرتا ہے۔تروینی نام کا کبھی کوئی شہر نہیں تھا۔

SHARE