زین الانصاری کا بہیمانہ قتل شرمناک ، نتیش سرکار فوری تمام قاتلوں کو کیفر کردار تک پہونچا ئے :مفتی عثمانی

نئی دہلی(پریس ریلیز)
بہار کے سیتامڑھی ضلع میں 80 سالہ برزگ زین الانصاری کو زندہ ذبح کرکے جلایا جانا انتہائی شرمناک اور بربریت کی انتہاءہے جس کی کوئی نظیر نہیں ملتی ہے ،ہندوستان میں ہوئے ماب لنچنگ کا یہ منفرد واقعہ ہے جس میں گذشتہ 20 اکتوبر کو سیتامڑھی ضلع کے بھورہا گاﺅں کے رہنے والے 80 سالہ بزرگ شخص زین الانصاری پر شدت پسندوں اور غنڈوں نے جان لیوا حملہ کیا ،اس کے بعد ذبح کردیا اور پھر لکڑی جمع کرکے نذر آتش کردیاان خیالات کا اظہار بہار کے معروف عالم دین مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی چیرمین سیمانچل ڈیولپمنٹ فرنٹ بہار نے کیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ بہارمیں ہوئے فرقہ وارانہ فساد ،مسلمانوں پر یکطرفہ حملہ اور اس بہیمانہ قتل کیلئے بہار کی نتیش سرکار ذمہ دار ہے جس کا لاءاینڈ آڈر پر کوئی کنٹرول نہیں ہے ، سرکار کوئی ایکشن نہیں لے رہی ہے جس کی وجہ سے مجرموں اور شرپسندوں کے حوصلے بلند ہیں اور آئے دن اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔
مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے اپیل کی کہ زین الانصاری کے تمام قاتلوں کو سخت سزا دی جائے ،اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ دیاجائے،گھر کے ایک فرد کو ملازمت دی جائے ،نیز ان پولس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کاروئی کی جائے جن کی لاپرواہی کی وجہ سے 20 اکتوبر کووہاں فساد برپا ہوا اور اکثریتی طبقہ کو مسلمانوں پر حملہ کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی۔ اس موقع پر مفتی عثمانی نے ملی تنظیموں ،مدارس اسلامیہ کے منتظمین ، مساجد کے ائمہ ،خانقاہوں کے سجادگان ،اور انسانیت کے بہی خواہوں سے بھی درخواست کی کہ سر جوڑ کر بیٹھیں ،کوئی مشترکہ حکمت عملی اپنائے اور اس طرح کے واقعات کے سد باب کیلئے کوئی حکمت عملی تیار کریں تاکہ آئندہ زین الانصاری جیسے واقعات رونما نہ ہو پائیں ۔

SHARE