گرفتار نوہیرا شیخ نے اپنی تباہی کی وجہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو قرار دیا

حیدرآباد(ایم این این )ہیرا گروپ کی منیجنگ ڈائریکٹر نوہیرا شیخ کو گزشتہ مہینے کئی لوگوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اب وہ اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہیں۔ 9 تک ریمانڈ پر رکھی گئیں نوہیرا کا کہنا ہے کہ ان کی تباہی کی وجہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی ہے جس کی وجہ سے وہ سرمایہ کاروں کو ان کا پیسہ وقت پر نہیں لوٹا سکیں۔ ممبئی اور آس پاس کے علاقے کے کم و بیش 150 لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کے الزام میں 26 اکتوبر کو گرفتار کی گئیں 44 سالہ نوہیرا شیخ کا کہنا ہے کہ نومبر 2016 میں نافذ نوٹ بندی اور اس کے بعد جولائی 2017 میں جی ایس ٹی کے نفاذ سے ان کی کمپنی کو زبردست جھٹکا لگا، نتیجہ کار لوگوں کی سرمایہ کاری پر منافع دینے میں وہ ناکام ہو گئیں۔

دراصل ممبئی کے ٹھانے علاقے کے 150 سے زائد لوگوں نے نوہیرا شیخ کی پولس سے شکایت کی۔ خبروں کے مطابق ملک بھر کے کئی پولس اسٹیشنوں میں بھی نوہیرا کے خلاف ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں۔ معاملے کی تحقیقات کر رہے افسران کو نوہیرا نے بتایا کہ وہ تقریباً ایک دہائی سے سرمایہ کاروں کو ان کا منافع دیتی رہی ہیں، لیکن 2017 کی شروعات سے پیمنٹ کی ادائیگی میں وہ کمزور پڑنے لگیں۔ ایک افسر کے مطابق نوہیراکا کہنا ہے کہ ’’مئی 2017 میں اس نے سرمایہ کاروں کو سرکلر جاری کر کے کہا کہ اب وہ ہر سہ ماہی میں ان کا منافع انھیں ادا کر دیں گی۔ ایسا اس نے کچھ مہینے تک کیا بھی۔ حالانکہ اس سال کے شروع سے سہ ماہی ادائیگی بھی رک گئی۔‘‘

تحقیقات کرنے والے ایک افسر کا کہنا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران نوہیرا شیخ پراعتماد نظر آتی ہیں اور واضح لفظوں میں کہتی ہیں کہ اگر جانچ کرنے والوں کو بھروسہ نہ ہو تو وہ ان کے پرانے بینک اسٹیٹمنٹ دیکھ سکتے ہیں۔ افسر کایہ بھی کہنا ہے کہ ’’نوہیرا شیخ کے ممبئی میں موجود ایجنٹ سلیم انصاری کا نام بھی ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے۔ تقریباً 20 ہزار لوگوں نے اس کے ذریعہ پیسے لگائے۔ انصاری کے علاوہ شہر میں بہت سارے ایسے لوگ ہیں جونوہیرا کے لیے کام کر رہے تھے۔ ایسے میں سرمایہ کاروں کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔‘‘

SHARE