تین خواتین نے تاج محل کی مسجد میں گھس کر کی پوجا ویڈیو ہوا وائرل،مسلمانوں میں ناراضگی

نئی دہلی: تاج محل پچھلے کچھ دنوں سے كٹٹرپنتھيو کے نشانے پر ہیں، کبھی تاج محل کو مندر بتا کر اس کی توہین کیا گیا ہے تو کبھی وہاں گھس کر عبادت کی کوشش کر قومی ورثہ کی حفاظت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ہے.

آگرہ کے تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے پر ہندوستانی آثار قدیمہ (اے ایس آئی ) کی طرف سے پابندی لگانے کے بعد سے مسلمانوں کا ملال ابھی کم بھی نہیں ہوا تھا کہ ہندو تنظیموں نے وہاں پوجا کرکے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ مسلمانوں میں اس کی وجہ سے جہاں سخت غم و غصہ ہے وہیں امام مسجد کا کہنا ہے کہ پوجا کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔اطلاعات کے مطابق ہندوتوا تنظیم انترراشٹریہ ہندو پریشد سے وابستہ تین خواتین نے ہفتہ کے روز تاج محل میں گھس کر پوجا کی یہاں تک کہ مسجد میں بھی گنگا کا پانی چھڑکا۔ خواتین کی طرف سے کی جا رہی پوجا کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ ہندو تنظیم سے وابستہ مینا دیوی نے اس ویڈیو کو وائرل کی ہے۔ مینا نے کہا کہ جب مسلمانوں کو نماز پڑھنے کی اجازت ہے تو پھر ہم لوگ بھی ’تیجو مہالیہ‘ میں پوجا کیوں نہیں کر سکتے ہیں۔دراصل ہندوتوا تنظیموں نے بابری مسجد کی طرز پر اب تاج محل کے خلاف بھی سازش کرنی شروع کر دی ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ تاج محل سے قبل اس زمین پر ایک شیو مندر تھا جس کا نام تیجو مہالیہ تھا۔وہیں تاج محل کی حفاظت پر مامور سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے تاج محل کی مسجد میں پوجا کرنے کے کسی بھی واقعہ سے صاف انکار کر دیا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ سی آئی ایس ایف کے جوانوں کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

ادھر محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد اسٹاف کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موقع سے پوجا کا کوئی سامان برآمد نہیں ہوا ہے۔ مقامی پولس کو واقعہ کی اطلاع دے دی گئی ہے، ساتھ ہی سی آئی ایس ایف سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا مطالبہ کیا گیا ہے، اے ایس آئی کے افسران کا کہنا ہے کہ اگر سی سی ٹی وی فوٹیج سے واقعہ کی تصدیق ہوتی ہے تو ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ اس تنازعہ کی نئے سرے سے شروعات اس وقت ہوئی جب سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ نے تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی۔ اس کے بعد کچھ مسلمانوں نے مسجد میں نماز پڑھی اور کہا کہ سپریم کورٹ نے محض باہری لوگوں کے نماز پڑھنے پر روک لگائی تھی لیکن اے ایس آئی نے نماز پڑھنے پر مکمل طور پر پابندی لگا دی ہے اور مقامی لوگوں کو بھی نماز نہیں پڑھنے دی جا رہی ہے۔ہندوتواوادی خواتین کے مسجد میں گھس کر نماز پڑھنے پر امام مسجد نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مسجد میں پوجا کرنا سراسر غلط ہے، جنہوں نے بھی ایسا کیا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔

SHARE