رام جنم بھومی نامی فلم پر پابندی لگائی جائے : مولانا اسرار الحق قاسمی

کشن گنج ۔(ایم این این)معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے وسیم رضوی کے ذریعہ لکھی گئی فلم رام جنم بھومی پراس کے بعض نہایت متنازع حصوں کی وجہ سے فوراً پابندی لگانے کا مطالبہ کیاہے۔چند دن قبل اس فلم کا ٹریلرریلیز کیاگیا ہے جس میں شیعہ سنی اختلافات کو بھڑکانے کے ساتھ بعض اسلامی قوانین اور محترم اسلامی شخصیات کو مجروح کرنے کی نہایت مذموم کوشش کی گئی ہے۔
مولانا نے کہا کہ وسیم رضوی اپنا ذہنی توازن کھوچکے ہیں اور انہوں نے سیاسی مفادات کی خاطر اپنے آپکو پوری طرح بی جے پی وآرایس ایس کے حوالے کردیاہے ،جس کی وجہ سے خود اہل تشیع نے پہلے ہی انہیں اپنی جماعت سے خارج کررکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فلم کے ریلیز ہونے سے سماج میں نفرت پھیلے گی اور ایک مخصوص سیاسی پارٹی کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔مولانا نے کہا کہ جس طرح کا ٹریلر جاری کیا گیا ہے اس پر سخت کاروائی کی جانی چاہئے اور اگر حکومت اس ضمن میں کوئی اقدام نہیں کرتی ہے تواس سلسلے میں عدالت کا دورازہ کھٹکھٹایا جائے ۔
مولانا قاسمی نے کہاکہ اس فلم کے ذریعے ہندو اور مسلمانوں کو لڑانے کی ایک منظم کوشش کی جارہی ہے۔ بابری مسجد رام جنم بھومی کا تنازعہ عدالت میں زیر التوا ہے اور عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے دونوں فریقوں کے لئے قابل قبول ہوناچاہئے۔مولانا نے کہا کہ ٹریلر میں اسلامی ہستیوں کے متعلق جو غلط الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے، وہ ناقابل برداشت ہے۔ ایسے کام اور اس طرح کی فلموں کوکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔مولانا اسرارالحق نے کہاکہ دراصل اپنی ساڑھے چار سالہ حکومت میں بری طرح ناکام ہونے کی وجہ سے بی جے پی بوکھلائی ہوئی ہے اور آنے والے عام انتخابات کے پیش نظر وہ ایسے موضوعات کو ہوا دینا چاہتی ہے جس میں پھنس کر عوام اپنے اصل مسائل سے بھٹک جائیں اور مذہبی انتہاپسندی کو بڑھاوادے کر ایک بار پھر بی جے پی اپنی سیاست چمکانے میں کامیاب ہوجائے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے عوام اتنے بے وقوف نہیں ہیں ، انہوں نے ساڑھے چار سال کے دوران بی جے پی حکومت کے عوام مخالف اقدامات اور منصوبوں کو جھیلاہے اور وہ اپنے آپ کو ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں جس کی وجہ سے پورے ملک میں بی جے پی کے خلاف شدید بے چینی و ناراضگی پائی جارہی ہے اور یہ ناراضگی بہت جلد انتخابی نتائج کی صورت میں سامنے آنے والی ہے۔

SHARE