دارالعلوم دیوبند کے خلاف گری راج سنگھ کی زہرافشانی شرمناک ،معافی مانگے،مسلمان اس قسم کے بیہودبیانات کوقطعی برداشت نہیں کرے گا:مولانا اسرارالحق قاسمی

دارالعلوم دیوبند کو دہشت گردی کا اڈہ بتانے والے وزیر مملکت گری راج سنگھ کے بیان پرمعروف عالم دین،ایم پی و رکن شوریٰ دارالعلوم دیوبند مولانا اسرارالحق قاسمی نے شدید رد عمل کاظہار کرتے ہوئے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے اورگری راج سنگھ کو ذہنی دیوالیہ پن کاشکار بتاتے ہوئے بیان کو واپس لینے اورمعافی مانگنے کامطالبہ کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر مودی ایسے بدزبان وزیروں پر لگام لگائیں،ملک کا مسلمان اس قسم کے بیہودہ وبے بنیاد بیانات کوقطعی طورپر برداشت نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر کی جانب سے اس قسم کے سطحی بیان کا آنا افسوسناک ہے،شاید موصوف دارالعلوم دیوبند کی تاریخ سے واقف نہیں ہیں،انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ جب آرایس ایس اور ہندومہاسبھاجیسی تنظیمیں انگریزوں کی چاپلوسی میں مصروف تھیں اور ملک کو اندرونی طورپر کمزور کرنے کی پلاننگ کررہی تھیں،اس وقت دیوبند ہی تھا جس نے اس ملک کی آزادی میں ہر قسم کی قربانی دی اور یہاںسے غیر ملکی تسلط کو ختم کرنے میں اہم رول اداکیا۔

انہوں نے کہا کہ دیوبند اور علمائے دیوبند ہمیشہ وطن دوستی کے علمبردار رہے ہیں اور انہوں کسی بھی قسم کے خوف و لالچ سے بے پرواہوکر اس ملک کو سنوارنے اور بنانے میں اپنا کردار اداکیاہے۔مولاناقاسمی نے کہاکہ دارالعلوم دیوبند اور وہاں سے فارغ ہونے والے علماء و فضلاء ہر دور میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے کوشاں رہے ہیں اور آج بھی ہندوستان بھر میں اور بیرونِ ہند بھی ہزاروں فضلائے دیوبند ہیں جو وطن عزیز کانام روشن کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گری راجن سنگھ کابیان سراسرسیاسی اسٹنٹ ہے اور جوںجوں عام انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں بی جے پی اورا س کے لیڈران اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے ساتھ باہر نکل رہے اورعوام کو ورغلانے کی کوشش کررہے ہیں

۔قابل ذکرہے کہ گزشتہ دنوں وزیر مملکت گری راج سنگھ ایک پروگرام میں شرکت کے لئے دیوبند گئے تھے جہاں انہوں نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ کسی گروکل سے کوئی دہشت گرد نہیں نکلتا مگربغدادی اور حافظ سعید جیسے دہشت گرد مدارس اور دارالعلوم دیوبند جیسے اداروں سے نکلتے ہیں ، انہوں نے دارالعلوم کو دہشت گردی کا اڈہ بھی قرار دیاتھا۔

SHARE