پی ایم مودی کی ریلی کے بعد پولیس اہلکار سریش وتس کے قتل و تشددمعاملے میں اب تک 19 افرادگرفتار

نئی دہلی (ملت ٹائمز)
اتر پردیش کے غازی پورمیں پی ایم مودی کی ریلی کے بعد مشتعل ہجوم کی طرف پتھرا¶ میں پولیس کانسٹےبل سریش وتس کے قتل کیس میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اس سلسلے میں 19 افراد کو گرفتار کیا ہے۔بتا دیں کہ سریش وتس پی ایم مودی کی ریلی کے وقت ڈیوٹی پر تھے اور ریلی ختم ہونے کے بعد جب واپس آ رہے تھے تو مظاہرین ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا، جس سے ان کی موت ہو گئی۔کانسٹےبل کی موت کے معاملے میں 32 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی ہے۔وہیں،متوفی کانسٹےبل سریش وتس کے بیٹے وی پی سنگھ نے پولیس کی سیکورٹی کے نظام پر ہی سوال اٹھا دیے۔بتایا جارہاہے کہ پولیس کانسٹےبل کی موت نشاد پارٹی کے کارکنوں کی طرف سے پتھر بازی سے ہوئی ہے۔پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اوپی سنگھ نے ایک ٹویٹ میں یہ واضح کیا کہ مارے گئے پولیس اہلکار سریش پرتاپ سنگھ وتس ہیڈ کانسٹیبل تھے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی سے واپس آ رہے گاڑیوں پر ہفتہ کو مظاہرین نے پتھرا¶ کیا جس میںسریش کی موت ہو گئی۔سریش مظاہرین کی وجہ سے لگے ہوئے ٹریفک جام کھلوانے گئے تھے، اسی دوران ایک پتھر ان کے سر پر لگا۔ڈی جی پی نے ٹویٹ کیا ہے۔ ہیڈ کانسٹیبل سریش پرتاپ سنگھ وتس کا غازی پور پتھرا¶ میں موت ہونا بہت افسوسناک ہے۔ابھی تک تین مقدمات میں 19 ملزم گرفتارکیے گئے ہیں۔ان میں سے 11 کے خلاف قتل کا الزام ہے۔تشدد میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔غازی پور کے پولس سپرنٹنڈنٹ یشویر سنگھ کے مطابق مظاہرین قومی نشاد پارٹی کے کارکن تھے جنہیں پولیس نے ریلی کے مقام پر جانے سے انکار کر دیا تھا۔تاہم وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مردہ سپاہی کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے کی مالی مدد، ایک شخص کو نوکری اور غیر معمولی پنشن دیئے جانے کی ہدایات دیئے ہیں۔(آئی این ایس انڈیا کے ان پٹ کے ساتھ)

SHARE