اقتصادی طور پر مسلمانوں کو کمزور کرنے کے بعد ان کی فیملی تباہ کرما چاہتی ہے مودی سرکار ۔شریعت میں مداخلت نہ کرنے ورنہ بھگتنا ہوگا سنگین خمیازہ:محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے آج طلاق ثلاثہ بل بر پریس کانفرنس کرکے صاف لفظو ں میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پہلے مودی سرکار نے چمڑا اور گوشت کے کاروبار پر پابندی لگاکر مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کیا اور اب ان کی فیملی تباہ کرنے کی سازش کررہی ہے

سری نگر(ملت ٹائمز)
طلاق ثلاثہ بل پر پی ڈی پی نے بھی بی جے پی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ بل ہماری شریعت میں مداخلت ہے ۔مودی سرکار کو ایسی کوششوں سے باز آجانا چاہیئے ورنہ مستقبل میں اس کا سنگین خمیازہ بھگتنا ہوگا ۔
محبوبہ مفتی نے آج طلاق ثلاثہ بل بر پریس کانفرنس کرکے صاف لفظو ں میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پہلے مودی سرکار نے چمڑا اور گوشت کے کاروبار پر پابندی لگاکر مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کیا اور اب ان کی فیملی تباہ کرنے کی سازش کررہی ہے ۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ ہماری جوبچیاں سپریم کورٹ گئی تھیں انہیں وہاں سے انصاف مل گیاتھاکہ تین طلاق واقع نہیں ہوگی اس کے بعد قانون لانا سرارظلم ہے ۔انہوں نے کہاکہ سبریمالاپر یہ لوگ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے ہیں ۔ بابری مسجد پر ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں جبکہ مسلمان ہمیشہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مانتے ہیں ۔محبوبہ مفتی نے راجیہ سبھا میں تمام اپوزیشن پارٹیوں سے اپیل کی وہ اس بل کی مخالفت کرے ۔
واضح رہے کہ طلاق ثلاثہ بل آج دوسری مرتبہ راجیہ سبھا میں دو بجے کے بعد پیش کیا جائے گااور اس کے مستقبل کا فیصلہ ہوجائے گا ۔لوک سبھا سے مسلسل دوسری مرتبہ بل منظور ہوچکاہے تاہم راجیہ سبھا سے سال گذشتہ سے بھی یہ بل منظور نہیں ہوسکاتھا اور اس سال بھی آسان نہیں ہے ۔ بی جے پی جہاں اس بل کو منظور کرانے کیلئے بضد ہے وہیں کانگریس نے بھی اسے نہ منظور ہونے دینے کیلئے مکمل تیاری کرلی ہے اس بل کو لے کر بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اپنے ارکان کو پارلیمنٹ میں موجود رہنے کے لئے وہپ جاری کیا ہے۔ خا ص بات یہ ہے کہ این ڈی اے میں طلاق بل پر انتشار ہے ۔ جے ڈی یو نے راجیہ سبھا میں ووٹنگ کے دوران حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ۔اس سے قبل لوک سبھا میں بھی این ڈے اے کی کئی پارٹیوں نے بی جے پی کا ساتھ نہیں دیاتھایہی وجہ ہے کہ 307 اراکین ہونے کے بعد بل کی حمایت میں صرف 245 ووٹ آئے تھے اور اس میں 30 بی جے پی کے ممبران بھی شریک نہیں ہوئے تھے ۔

SHARE