شدید ہنگامہ کے بعد راجیہ سبھا کی کاروائی بدھ تک ملتوی ۔اپوزیشن پارٹیاں سلکیٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے پر بضد

99 فیصد اپوزیشن پارٹیاں یہ چاہتی ہے کہ یہ بل پہلے سلکیٹ کمیٹی کے پاس بھیجاجائے۔ یہ بل بہت اہم ہے ۔کرڑورں لوگوں کی زندگی اس سے متاثر ہوسکتی ہے اس لئے کمیٹی میں جائے بغیر ہم اس پر بحث نہیں ہونے دیں گے
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
راجیہ سبھاکی کاروائی دوبجے جیسے ہی شروع ہوئی اپوزیشن طلاق ثلاثہ بل پیش کئے جانے کی سخت مخالفت کی ۔جس کے بعد دوبارہ پارلیمنٹ کی کاروائی 15 منٹ کیلئے ملتوی کردی گئی ۔مقررہ وقت کے بعد جیسے ہی راجیہ سبھا کی کاروائی شروع ہوئی اپوزیشن نے مخالفت جاری رکھی جس کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیرمین نے بدھ 11 گیارہ بجے صبح تک کاروائی ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈرغلام نبی آزاد نے کہاکہ 99 فیصد اپوزیشن پارٹیاں یہ چاہتی ہے کہ یہ بل پہلے سلکیٹ کمیٹی کے پاس بھیجاجائے۔ یہ بل بہت اہم ہے ۔کرڑورں لوگوں کی زندگی اس سے متاثر ہوسکتی ہے اس لئے کمیٹی میں جائے بغیر ہم اس پر بحث نہیں ہونے دیں گے ۔
دوسری طرف پارلیمانی امور کے وزیر وجے گویل نے کہاکہ اس بل سے مسلم خواتین کو راحت ملے گی ۔سپریم کورٹ بھی اس بل کے حق میں ہے ۔لوک سبھا سے پاس ہوچکاہے اس لئے اپوزیشن اس بل کو محض اٹکانا چاہتی ہے اس لئے یہاں بحث کرنے پر آمادہ نہیں ہے ۔

یکم جنوری کو راجیہ سبھا میں چھٹی رہے گی اس لئے اس بل کے حوالے سے کسی بھی طرح کی کاروائی اب دو جنوری کو ہی ہو پائے گی ۔ اپوزیشن بضد ہے کہ بحث سے پہلے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجاجائے ۔اس کے بعد اس پر بحث ہوگی ۔

https://www.facebook.com/millattimes/videos/534324717078519/

راجیہ سبھا میں بی جے پی کے پاس کل 70 ایم پی ہیں جبکہ این ڈی اے کی کل تعداد 92 ہے ۔کانگریس کے پاس کل 50 ایم پی ہیں ،13 ایس پی کے ہیں ۔13 ٹی ایم سی کے ہیں اور اس طرح راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی مجموعی تعداد 112ہے اس لئے لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھا میں اس بل کو پاس کرانا بی جے پی کیلئے آسان نہیں ہوگا ۔لوک سبھا میں بھی این ڈی اے کے کئی ساتھیوں کے علاوہ خود بی جے پی کے 30 ممبران پارلیمنٹ نے وہپ جاری ہونے کے باوجود بل کی حمایت میں ووٹ نہیں کیاتھا ۔

SHARE