عالمی معیشت میں ہندوستان کا روشن مقام ہے ۔سی آئی آئی شراکت داری سربراہ اجلاس سے نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کا خطاب

نئی دہلی(آئی این ایس انڈیا)
نائب صدر جمہوریہ ہند ایم وینکیا نائیڈو نے کہاہے کہ نمایاں اصلاحات کے ساتھ شرح نمو میں سات فیصد نے ہندوستان کو دنیا میں سرمایہ کاری کی انتہا ئی پسندیدہ منزل مقصود بنا دیاہے۔انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے تعمیرات سے لے کر حفظان صحت تک کے متعدد شعبوں میں موجود زبردست امکانات سے استفادہ کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔نائیڈو ،سی آئی آئی کے شراکت داری سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کے اقدامات اور اصلاحات نے راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے 2018 کے اشاریے میں ہندوستان کو گیارہویں مقام پر پہنچا دیا ہے۔جناب نائیڈو نے یو بی ایس کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگلے پانچ برسوں کے دوران ملک میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی سالانہ شرح 70 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہو جائے گی اور ہندوستان کی مسلسل معاشی نمو کی مقدار 5 کھرب امریکی ڈالر کی معیشت کی ہو جائے گی۔ہندوستان کو عالمی معیشت میں ایک روشن مقام قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں انتہائی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کی شکل اختیار کرنے کا عمل جاری رکھے گا۔ عالمی بینک کی تازہ ترین رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ عالمی بینک کی رپورٹ میں جاری مالی سال کے دوران امید ہے کہ ہندوستان کی مجموعی گھریلو شرح نمو 7 اعشاریہ 3 فیصد ہو جائے گی اور اس سے اگلے دو برسوں میں یہ شرح نمو 7 اعشاریہ 5 فیصد ہو جائے گی۔نائیڈو نے کہاہے کہ ہندوستانی اداروں کی مضبوطی اس کی پالیسیوں کا اعتبار اور نظام سرکار کے ذریعے کی جانے والی اصلاحات اور سی آئی آئی جیسے صنعتی اداروں کے مثبت رد عمل نے ہندوستانی معیشت کو جمود سے ابھار کر تیز رفتار معیشت میں تبدیل کر دیا ہے۔ اور ہندوستان کو ایک مضبوط جمہوریت اور دنیا میں تیزی سے نمو کرنے والی معیشت کی حیثیت دے کر دوہری منزل بننے میں معاونت کی ہے۔ انتظامیہ میں بہتری کی غرض سے اصلاحات کے عمل کے لئے سرکار کی کوششیں اور اس کے ایجنڈے کی ستائش کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اس طرح کی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں اور انہیں جاری رہنا چاہیے۔ نائب صدر جمہوریہ موصوف نے سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے اور صنعت کاری کے فروغ کے لئے مختلف ریاستوں کے درمیان صحت مند مقابلہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے ریاستی سرکاروں سے زور دے کر کہا کہ دیہی علاقوں میں موجود توانا امکانات کو پوری طرح سےبروئے کار لائے جانے کی غرض سے اسی طرح کا صحت مند مقابلہ جاتی روجحان کو فروغ دیا جانا چاہیے۔حیدرآباد ، دہلی ، بنگلورو اور ممبئی میں پبلک –پرائیویٹ شراکت داری کے تحت ہوائی اڈوں کی تعمیر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ڈھانچہ جاتی سہولیات کے منصبوں کی معطل عمل آوری کو آگے بڑھانے کا بہتر طریقہ ہے۔وینکیانائیڈونے کہاہے کہ دیہی علاقوں کے عوام کی زندگی میں بہتری پیدا کرنے کی سرکار کی کوششوں میں صنعتی دنیا کو معاونت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ دیہی علاقوں میں انٹر نیٹ کی زبردست دستیابی نے دیہی علاقوں میں ترقی اور بہتری کے زبر دست مواقع فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 2019 تک بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت ملک کی سبھی گرام پنچایتوں کو فائبر آپٹکس سے جوڑے جانے کے نتیجے میں دیہی ہندوستا ن میں زبردست بہتری پیدا ہو گی اور ڈیجیٹل سودوں اور ای-این اے ایم کے ذریعے صنعتی مصنوعات سمیت ہر قسم کی اشیاءکی آن لائن فروخت ممکن بنائی جا سکے گی۔زراعت پر خصوصی توجہ دیئے جانے پر زور دیتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ فصلوں کی گونا گونی اور تنوع ، زیرو بجٹ فارمنگ ، ماہی پروری ، باغبانی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے میدان میں کسانوں کو تعلیم و تربیت دی جانی چاہئے تاکہ اس شعبے کو مزید شمولیتی فائدہ مند اور پائیدار بنایا جا سکے۔نائیڈو نے صنعتی دنیا کو مشورہ دیا کہ جدت طرازی کو فروغ دیا جانا چاہئے اور تحقیق و ترقی پر زیادہ وقت اور سرمایہ لگایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سی آئی آئی جیسے صنعتی ادارے کاروباری اخلاق، قدروں ، شفافیت اور ذمہ داری کی قدروں کو فروغ دے اور انہیں ان کالی بھیڑوں کو نکال باہر کرنے کی کوشش کرنی چاہئےجن کی وجہ سے کاروباری دنیا بدنام ہوتی ہے۔ نائیڈو نے کاروباری برادری سے بھی زور دے کر کہا کہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ سرمایہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری یعنی کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی کے کام کاج میں زیادہ سے زیادہ شراکت داری کریں تاکہ غریبی، ناخواندگی ،متعددی اور غیر متعددی امراض کے دوہرے بوجھ اور بے روزگاری کے مسائل کا سد باب کیا جا سکے۔ جناب نائیڈو نے پرائیویٹ سیکٹر سے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو بھی مساوی مواقع فراہم کرنی چاہئے۔ اور کسی بھی شکل میں خواتین کے ساتھ امتیاز و تفریق نہیں برتنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ خواتین کو اختیار ات کی تفویض اور صنفی مساوات کو ہندوستان کے تمام کاروبار میں بانی اصولوں کی جگہ دی جانی چاہئے۔ہندوستان کے مختلف النوع جغرافیائی علاقوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کو اپنے ہنر مندی کے پروگرام میں تیز رفتاری پیدا کرنی چاہئے تاکہ نوجوان اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں۔وینکیا نائیڈو نے اپنی تقریر میں دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کو بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع دستاویز یعنی کامپریہنسیو کنوینشن کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہئے،کیونکہ دہشت گردی ایک ایسا عالمی خطرہ ہے جو عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔ نیز اسے عالمی تعاون کی اسد ضرورت ہے۔ دہشت گردی کو انسانیت کا دشمن تصور کرتے ہوئے ہمیں اس عزم کو یقینی بنانا چاہئے کہ اس کا جلد از جلد خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو معاشی فرار مجرموں کی حوالگی کو بغیر کسی قسم کی تاخیر کے ممکن بناناچاہیے۔وینکیانائیڈو نے اپنی تقریر میں پوری دنیاکے ملکوں سے زور دے کر کہا کہ غریبی اور نا خواندگی جیسے چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے قریبی طور پر مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ نئے ہندوستان کی تصویر پیش کئے جانے کی مقصد سے یہ سربراہ اجلاس ، مہاراشٹر کی کامرس و صنعت کی وزارت کے ڈپارٹمنٹ آف پالیسی اینڈ پرموشن کی جانب سے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے اشتراک سے اہتمام کیا گیا ہے۔ دنیا کے 40 ملکوں کے ایک ہزار سے زائد مندوبین کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی ) کے شراکت داری سربراہ اجلاس میں شرکت کی غرض سے ممبئی شہر میں جمع ہوئے ہیں۔ اس اجلاس کا مرکزی خیال ، ’نیا ہندوستان: عالمی مواقع کی بلندیوں تک پہنچنے کی کوشش‘ ہے۔مہاراشٹر کے گورنر جناب سی ودیا ساگر راو¿، کامرس و صنعت کے امور کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو،مہاراشٹر کے وزیر صنعت و کان کنی جناب سبھاش دیسائی ، جمہوریہ کوریا کے وزیر برائے تجارت صنعت و توانائی جناب کِم ہیون چونگ ، متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت جناب سلطان بن المنصور اور ورلڈ انٹرلیکچوول پراپرٹی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب فرانسس گری نے بھی اس شاندار افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

SHARE