سیتامڑھی ماب لنچنگ معاملے میں گرفتار تمام ملزمان کو عدالت نے دی ضمانت ۔مرحوم زین الانصاری کی طرف سے کسی بھی وکیل نے نہیں کی پیروی

مرحوم زین الانصاری کے اہل خانہ اگر وکالت نامہ پر دستخط کردیتے ہیں تو ہم پٹنہ ہائی کورٹ میں اس ضمانت کو چیلنج کریں گے اور منسوخ کرنے کیلئے عرضی دائریں کریں گے
سیتامڑھی (ملت ٹائمز)
سیتامڑھی ماب لنچنگ معاملے میں گرفتار تمام ملزمان ستیامڑھی ضلع کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ لنچنگ کیس کی سماعت کے دوران مرحوم زین الانصاری کی حمایت میںکسی ایک بھی پرائیوٹ وکیل نے مقدمہ کی پیر وی نہیں کی جبکہ دوسری طرف سے متعدد وکلاءتھے ۔سرکاری وکیل نے جج کے سامنے کوئی مضبوط موقف پیش نہیں کیا جس کی بنیاد پر عدلیہ سے تقریبا سبھی ملزم ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں ۔
ایڈوکیٹ سکندر حیات نے ملت ٹائمز کو بتایاکہ 19اکتوبر کو سیتامڑھی میں زین الانصاری کو ایک بھیڑ نے مارد یاتھا جس معاملے میں بہت دنوں بعد دباﺅمیں آکر انتظامیہ نے تقریبا 38 لوگوں کو گرفتار کیا ۔سیتامڑھی کورٹ میں اس معاملے پر پہلی سماعت 19دسمبر کو ہوئی جس میں 17 ملزمان کو عدالت سے ضمانت مل گئی دوسری سماعت 22دسمبر کو ہوئی جس میں بقیہ ملزمان کی درخواست ضمانت بھی منظور کرلی گئی ۔ ایڈوکیٹ سکندر حیات نے ملت ٹائمز سے بتایاکہ مدعا علیہ کی طرف سے وکلاءاس معاملے میں پیروی کررہے تھے لیکن زین الانصاری کی طرف سے ایک بھی پرائیوٹ وکیل کھڑا نہیں ہوا ۔سرکاری وکیل نے کوئی خاص توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے لنچگ کے الزام میں گرفتار چھوٹو کمار ، ارون کما ر،ونود شاہ ، انیت کمار ، امیت ہاکی ،چھوٹو راﺅ ، کمنال کمر سمیت سبھی38 ملزمان گذشتہ 19اور 22دسمبر کو رہا ہوچکے ہیں ۔
اس سلسلے میں ایڈوکیٹ سکندر حیات نے بتایاکہ انہوں نے زین الانصاری کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے فری میں مقدمہ لڑنے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے ساتھ نہیں دیا اور وکالت نامہ پر دستخط نہیں کیا ۔ایک اور وکیل اسد مصطفی نے بھی اس کیس میں زین الانصاری کے اہل خانہ سے مل کر کہاکہ وکالت نامہ پر دستخط کردیں ہم اس کی پیروی کریں گے لیکن وہ تیار نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال 18اکتوبر کو درگا پوجا کے موقع پر ستیامڑھی میں فساد رونما ہوگیا تھاجس میں متعدد گھروں کو اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے نذر آتش کردیاتھاور کئی مسلم بستیوں پر حملہ کردیاگیاتھا اسی موق پر 19اکتوبر کو راجوپٹی سے بذریعہ سائیکل لوٹ رہے 80 سالہ زین الانصاری پر ایک بھیڑ نے حملہ کرکے پہلے انہیں ذبح کردیا اورپھر اس کے بعد آگ لگاکر نذر آتش کردیا۔ یہ خبر انتظامیہ نے چھپانے کی کوشش کی تھی لیکن دو دن بعد انٹرنیٹ کی سروس جیسے بحال ہوئی تصویر وائرل ہونے کے بعد لاش کی شناخت ہوئی ۔اس پورے معاملے پر ملت ٹائمز کی تفصیلی رپوٹ آنے کے بعد سیتامڑھی میں اس وقت تعینات ایس پی وکاس برما گرفتاری شروع کی اور تقریبا 38 افراد کی لنچگ معاملے میں گرفتاری عمل میں آئی تھی ۔
ملزمان کی ملی ضمانت پر سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ محمود پراچہ نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مرحوم زین الانصاری کے اہل خانہ اگر وکالت نامہ پر دستخط کردیتے ہیں تو ہم پٹنہ ہائی کورٹ میں اس ضمانت کو چیلنج کریں گے اور منسوخ کرنے کیلئے عرضی دائریںکریں گے ۔ان کاکہناہے کہ یہ ضمانت شرمناک ہے ۔ اس طرح شرپسندوں کو حوصلہ مزید بڑھے گا اور آئندہ وہ اس سے بڑی واردات انجا م دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ایسا لگتاہے کہ زین الانصاری کے اہل خانہ کو بہار کی نتیش حکومت نے خوف زدہ کردیاہے اور اسی لئے وہ مقدمہ کرنے سے گھبرارہے ہیں ۔