مرکز المعارف ممبئی میں انگریزی تقریری مقابلہ اختتام پذیر
مختلف زاویہ سے دنیا کی امامت اور قیادت کرنے کی صلاحیت اللہ تعالیٰ نے آپ کو بخشی ہے ۔ مولانا محب المرسلین قاسمی
ممبئی(پریس ریلیز)
فضلاء مدارس اسلامیہ کی انگریزی وعصری تعلیم کے لئے مشہور ادارہ مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر جوگیشوری ممبئی میں انگریزی زبان کا تیسرا اور آخری تقریری مسابقہمنعقدکیاگیا،جس میںکل انتیس طلبہ نے حصہ لیا اور مختلف عناوین پر انگریزی زبان میں تقاریر پیش کرکے اپنی اپنی صلاحیت کا بھر پور مظاہر ہ کیا۔ پروگرام کی صدارت مفتی اعظم مہاراشٹر مفتی عزیز الرحمن فتح پوری صاحب اور مولانا محمد عتیق الرحمن قاسمی صاحب نے پہلی اور دوسری نششت کی باری باری کی۔ مفتی عزیزالرحمن فتح پوری صاحب نے آخری نششت میں طلبہ عظام کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ اپنے اکابر واسلاف کے علوم وکردار کے نہ صرف حامل ہیں بلکہ اس کے ترجمان اور شارح بھی ہیں ، آپ کے اندر اللہ تعالیٰ نے وہ صلاحیتیں پیدا کی ہیںکہ آپ میدان عمل میںکارہائے نمایاں انجام دے سکتے ہیں پھر بھی میری آپ سب سے گزارش ہے کہ بڑوں کی سرپرستی میں رہ کر کام کریں۔
مسابقہ کے مہمان خصوصیجناب مولانامحب المرسلین قاسمی امام بلال مسجد جوگیشوری نے کہا کہ انگریزی زبان ادب دیکر مختلف زاویہ سے دنیا کی امامت اور قیادت کرنے کی ذمہ داری اور صلاحیت اللہ تعالیٰ نے آپ کو بخشی ہے اب آپ پر لازم ہے کہ ذمہ داریوں کو بخوبی نبھا ئیں۔ پروگرام کے ایک جج پروفیسر محمد عارف انصاری (صابوصدیق پالی ٹیکنیکل کالج)نے اپنا تبصرہ پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ یقینا آپ سب نے بہترین تقاریر پیش کیں ہیںپھر بھی میں کہناچاہوںگا کہ ہر چیز میں مزید خوبی لانے اور بہتری پیداکرنے کے آپشنزہمیشہ موجود رہتے ہیں لہذا آپ سب سے گزارش ہے کہ ان مواقع سے بھر پور استفادہ کریں۔
دوسرے جج جناب شفیع بوبیرے صاحب (لوکھنڈوالا) نے فرمایا کہ آپ نے ایک سے بڑھ کرایک تقریریں پیش کیں انہیں سننے کے بعد ہم پریشان ہوجاتے تھے کہ کسے کم اور کسے زیادہ نمبرات دیں۔ واضح رہے کہ ہرسال مرکز المعارف ایجو کیشن اینڈ ریسرچ سینٹر ممبئی میں تین تقریری مسابقے ہوتے ہیں جن میں تمام طلبہ کی شرکت ضروری ہوتی ہے۔ اور مجموعی طورپر تینوں مسابقے جو طالب علم سب سے زیادہ نمبرات حاصل کرتے ہیں اسے اسپیکر آف دی ایئر نامزد کیا جاتا ہے۔پروگرام کے آخری راؤنڈمیں کل آٹھ طلبہ (حسان جامی، محمد طیب، محمد عمر، نجم الہدیٰ ، زبیر احمد، عبد الرؤف ، محمد فہیم اور قیام الدین )نے اپنی اپنی تقریریںمختلف عناوین جیسے ــ’’امن کی اہمیت، موت ایک اٹل حقیقت، عدل ومساوات، اسلام میں اخوت و بھائی چارگی، استاد کی عظمت ، جہیز ایک ناسور،سکون قلب اور عفو ودرگزر‘‘ پر پیش کیں۔ تمام معزز ججوں کے بالاتفاق فیصلے سے قیام الدین (Forgiveness)محمد فہیم (Respect of Teacher)اور زبیر احمد (Dowry a Scourge)بالترتیب اول دوم اور سوم درجہ کا فاتح قراردیاگیااوران سب کو گرانقدر انعامات دئے گئے جبکہ دیگر شرکاء کو بھی اعزاری انعامات تفویض کی گئیں۔گئیں اور انہیں میں سے پروگرام مولانا شاہ فیصل کی تلاوت اور مولانا نیاز احمد کی نعت پاک سے شروع ہوا۔جبکہ نظامت کے فرائض مفتی جسیم الدین قاسمی نے انجام دیے۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں سینئراستادمولانا محمد اسلم جاوید قاسمی ،مولانا محمد راشد قاسمی ، مولانا محمد شاہد قاسمی اور مولانا محمد وسیم اکرم قاسمی نے گرانقدر دتعاون دیا۔