دہلی اقلیتی کمیشن کے نوٹس کے جواب میں وسیم رضوی نے نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے نوٹس کا جواب میل کے ذریعے دیا ہے۔
دہلی اقلیتی کمیشن نے حال ہی میں کچھ شکایتوں کی بنیاد پر وسیم رضوی کو ایک نوٹس بھیجا تھا جس میں دہلی اقلیتی کمیشن نے فلم کو ریلیز نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس سے متعلق تفصیلات طلب کی تھی لیکن وسیم رضوی نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کو نازیبا زبان میں جواب دیا ہے۔
وسیم رضوی نے میڈیا کو جاری کیے اپنے بیان میں لکھا ” دہلی کی کیجریوال حکومت شدت پسندوں کو ناجائز چھوٹ دے رہی ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن نے ملاؤں کی ملی بھگت سے بغیر کسی حق کے فلم عائشہ پر روک لگانے کا غیر قانونی آرڈر جاری کیا ہے، کوئی سوال ہی نہیں کہ میں اس غیر قانونی آرڈر کی تعمیل کروں فلم عائشہ کی تیاری کا کام جاری ہے اور فلم اپنے معینہ وقت پر ریلیز ہوگی۔”
اس کے جواب میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ ”جس زبان میں وسیم رضوی نے جواب دیا ہے وہ انتہائی خراب ہے۔ نہ انہوں نے کمیشن کا خیال کیا اور نہ ہی کسی اور کا، لیکن ہم جلد ہی ان کے اس میل کا جواب دیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وسیم رضوی کےخلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی“۔
انہوں نے کہا ‘ویسے تو ہمیں امید ہے کی سینسر بورڈ اس فلم کو منظوری نہیں دے گا لیکن پھر بھی اگر یہ فلم ریلیز ہوتی ہے تو کم سے کم وہ اسے دہلی میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔






