کشمیردورے کے بعد ای یو ممبران پارلیمنٹ نے کہا کشمیر کو افغانستان بنتے نہیں دیکھنا، ترقی چاہتے ہیں یہاں کے لوگ

نئی دہلی،30اکتوبر( آئی این ایس انڈیا )
جموں و کشمیر کے دورے پر گئے یورپی یونین کے ممبران پارلیمنٹ نے بڑا بیان دیا ہے۔ ممبران پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ ہم جموں و کشمیر کو دوسرا افغانستان بنتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ یہاں کے لوگ امن اور ترقی چاہتے ہیں۔ ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ ایک عام دورہ تھا۔ ہم نے یہاں آکر حقائق کی جانچ پڑتال کی ہے۔ ہمارا مقصد کشمیر کے عوام سے ملنا تھا۔ اس دورے کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔ای یو ممبران پارلیمنٹ نے کہاکہ ہم حقائق کی پڑتال کرنے کے لئے مختلف ملک میں جاتے ہیں۔ یہ دورہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے منعقد کیا گیا تھا۔ اس دورے پر ہم نے بہتر طریقے سے وہاں کے حالات کا جائزہ لیا۔ کل رات یہاں دہشت گردانہ حملے میں پانچ معصوم لوگوں کا قتل کیاگیا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ای یو ممبران پارلیمنٹ نے کہاکہ ہمارے ملک میں بھی دہشت گردی کا مسئلہ ہے۔ دہشت گردی صرف ہندوستان کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پورے بین الاقوامی برادری کا مسئلہ ہے۔ دہشت گردی کسی ملک کو تباہ نہیں کر سکتا۔ دہشت گرد اپنے لئے جنگ چھیڑتے ہیں۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کی حمایت کرتے ہیں۔ یورپی یونین ممبران پارلیمنٹ نے بتایاکہ ہم نے کشمیر جاکر عام لوگوں اور ہندوستانی فوج کے جوانوں نے بات کی۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کو کس طرح انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم کشمیر کے نوجوانوں سے بھی ملے۔ کشمیر کے لوگوں کو کافی امیدیں ہیں۔ وہاں کے لوگ ترقی اور امن چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے یہاں اسپتال اور اسکول کھلیں اور ایک ہندوستانی کی طرح انہیں بھی تمام حقوق مہیا ہوں۔یورپی یونین ممبران پارلیمنٹ نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت کشمیر کے حالات بہتر بنانے کے لئے کافی اقدامات کر رہی ہے۔ کشمیر میں کافی بدعنوانی ہے۔ مرکز کی جانب سے ریاست کی ترقی کے لئے کافی پیسے بھیجے جاتے ہیں، لیکن وہ پیسے عوام تک نہیں پہنچتے۔حکومت یہاں معمولات زندگی کو بہتربنا نے کی کوشش کر رہی ہے۔کشمیر کے بارے میں بہت کچھ کہا اور لکھا جا رہا ہے۔ ہمیں ہندوستانی سیاست سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہم یہاں کی سیاست میں مداخلت کرنے نہیں آئے ہیں۔ ہم صرف حقیقت کی عکاسی کرنے آئے ہیں۔ہم خود دیکھنا چاہتے تھے کہ کشمیر میں کس طرح کی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔

SHARE