….. اور ہمیں انصاف چاہئے انکاؤنٹر نہیں! 

سیف ازہر

(فیکلٹی آف ایجو کیشن،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی) 

انکاؤنٹر ہوگیا ۔۔ کس کا انکاؤنٹر ۔۔؟ مجرموں کا یا ملزموں کا ۔۔۔؟ سچ میں جن کا انکاؤنٹر ہوا وہی مجرم تھے ۔۔؟ آپ کو کیسے پتہ کہ مجرم تھے ۔۔۔؟ آپ نے جرم کرتے دیکھا ۔۔۔؟ نہیں تو اس انکاؤنٹر پر خوشی کس بات کی ۔۔۔؟ آپ کو لگتا ہے انصاف ہوگیا ۔۔۔؟ اگر انصاف ہوگیا تو پولیس چنمیانند کو گولی کب مار رہی ہے ۔۔۔؟ بی جے پی ایم ایل سینگر کا انکاؤنٹر کب کرے گی ۔۔۔؟ کھٹوعہ کے ملزم پولیس اہلکاروں کو کب گولی ماری جائے گی ۔۔۔؟ اگر انہیں نہیں تو پھر انھیں کیوں ۔۔۔؟

یہی پولیس اناؤ متاثرہ کی جاسوسی کرتی ہے ۔۔۔ ملزم سینگر کو راز پہنچاتی ہے ۔۔۔ یہی پولیس گرمیت رام رحیم کے پاؤں چھوتی ہے ۔۔۔ آسارام سے آشیرواد لیتی ہے اور تو اور ابھی 9 دن پہلے جو پولیس رپورٹ درج کرنے کے بجائے ڈاکٹر ریڈی کے گھر والوں کے سے کہہ رہی تھی ’ بھاگ گئی ہوگی کسی یار کے ساتھ ‘ ۔۔۔ اچانک 9 دن بعد انکاؤنٹر ۔۔۔؟ وہ بھی تین بجے رات میں۔!

کورٹ نے ملزموں کوپولیس ریمانڈ میں کس لیے دیا تھا ۔۔۔؟جانچ یا انکاؤنٹر ۔۔۔؟ اگر آبروریزی کی سین ری کریٹ ہی کرنا تھا تو ساڑھے تین بجے رات میں ہی کیوں ۔۔۔؟ اگر ملزم بھاگ رہے تھے تو جائے حادثہ پر ہی انکاؤنٹر کیسے ۔۔۔؟

اگر یہی کرنا ہے تو پھر عدالت کس لیے بنی ہے ۔۔۔؟ قانون کیوں ہے ۔۔۔؟ ججوں کی تنخواہوں پر کروڑوں کیوں خرچ کیا جارہا ہے ۔۔۔؟ اگر پولیس کا انکاؤنٹر درست ہے تو آنر کلنک غلط کیوں ۔۔۔؟ ماب لنچنگ بھی تو درست ہے ۔۔۔؟ کھاپ پنچایتوں کے فیصلوں پر اعتراض کیوں ۔۔۔؟

مجھے پتہ ہے انکاؤنٹر سے آپ کا غصہ ٹھنڈا ہوگیا ۔۔۔آپ کو دلی سکون مل گیا ۔۔۔ مگر سوچئے ! کیا انصاف مل گیا ۔۔۔ پولیس پر آپ کو اچانک اتنا یقین کیسے آگیا ۔۔۔؟ اس انکاؤنٹر سے کس کو فائدہ ہے ۔۔۔؟ کیا پولیس کو انکاؤنٹر کے بعد پرموشن نہیں ملے گا ۔۔۔؟ عوام خاموش نہیں ہوجائیں گے ۔۔۔؟ کیس بند نہیں ہوجائے گا ۔۔۔؟ پولیس کے سر سے وبال جان بن چکا کیس ختم نہیں ہوجائے گا ۔۔۔؟ سیاسی لیڈران کو جواب دہی سے نجات نہیں مل جائے گی ۔۔۔؟

سوچئے ! اگر یہ انکاؤنٹر نہیں ہوتا تو کیا ہوتا ۔۔۔؟ لوگ پوچھ رہے ہوتے کہ پولیس جرائم پر روک کیوں نہیں لگاپاتی ۔۔۔؟ ہر جرم کے بعد پولیس رپورٹ درج کرنے میں آنا کانی کیوں کرتی ہے ۔۔۔؟ پولیس ہمیشہ جرم کے بعد ہی کیوں بیدار ہوتی ہے ۔۔۔؟ لیڈران الٹے سیدھے بیانات کیوں دیتے ہیں ۔۔۔؟ عصمت دری روکنے کےلئے بنا نربھیا فنڈ خرچ کیوں نہیں ہوا ۔۔۔؟حکومت کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم نعرہ ہے یا چیتاونی ۔۔۔؟ بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ اسکیم کا 56 فیصد بجٹ مودی نے اشتہار پر کیوں خرچ کردیا ۔۔۔؟ لوگوں کو اس دیش میں انصاف کیوں نہیں ملتے ۔۔۔؟ اگر ملتے ہیں تو اتنے دیر سے کیوں ملتے ہیں ۔۔۔؟ اس طرح کے معاملوں کےلئے سرکار فاسٹ ٹریک کورٹ کیوں نہیں بناتی ۔۔۔؟ عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں خالی عہدوں پر ججوں کی بحالی کیوں نہیں کی جاتی ۔۔۔؟ نربھیا کے بعد بنے قانون کے نفاذ کےلئے حکومت نے کیا قدم اٹھائے ۔۔۔؟ سرکار ہی جب ریپسٹوں (بی جے پی لیڈر سینگر اور چنمیانند) کو بچاتی ہے تو انصاف کیسے ملے ۔۔۔؟ سوچئے ! اگر ایک انکاؤنٹر یا چار لوگوں کو مار دینے سے ایسے تمام سوالوں کی بھرمار سے چھٹکارا مل جاتا ہے تو کیا بُرا ہے ۔۔۔؟

آپ خوشی منائیے مگر سوچئے کہ اب کسی بھی ملزم کو، آپ کو بھی پولیس انکاؤنٹر میں مار سکتی ہے ۔۔۔ اگر مجرموں نے ڈاکٹر ریڈی کی آبروریزی اور قتل کیا ہے تو پولیس نے بھی قانون کی آبروریزی اور قتل کیا ہے ۔۔۔ اگر ایسا ہی ہونا ہے تو چمبل گھاٹی کے قانون میں کیا برائی ہے ۔۔۔ ایک بات تو صاف ہے کہ اب لوگوں کا قانون اور انصاف سے بھروسہ اٹھ چکا ہے ۔۔۔ ورنہ پولیس انکاؤنٹر پر اتنی خوشی چہ معنی دارد ۔۔۔

اب جانتے ہو کیا ہوگا ۔۔۔ سارے لوگ چپ چاپ اپنے گھروں میں تھوڑی دیر خوشی مناکر گھس جائیں گے مگر پھر کل سے ہی آئے دن پھر کوئی ریڈی ، کوئی نربھیا، کوئی اور کوئی اور ہوتا رہے گا مگر ۔۔۔ کیا انصاف ہوگا ۔۔۔ اس لیے یہ ڈاکٹر ریڈی یا کسی بھی متاثرہ کے ساتھ انصاف نہیں ہے بلکہ ہم سب کو ایک انکاؤنٹر کے ذریعہ بے وقوف بنایا گیا ہے اور ہمیں انصاف چاہئے ؛ انکاؤنٹر نہیں! 

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں