حج فارم بھرنے والے سبھی کے اکاؤنٹ میں واپس بھیج دی جائے گی رقم، خواتین عازمین حج کو حکومت سے ملی یہ بڑی سہولت

نئی دہلی: (ملت ٹائمز) کرونا وبا کے پیش نظر اس سال سعودی عرب نے سبھی ملکوں کے ساتھ حج معاہدہ منسوخ کردیا ہے۔ رواں برس سعودی عرب میں پہلے سے موجود مسلمانوں کو ہی صرف حج کا موقع ملے گا اور یہ موقع دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والوں کو دیا جائے گا ۔ سال 2020 میں باہر کے کسی بھی ملک سے حج کی ادائیگی کیلئے کسی کو بھی آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کے اس فیصلہ کے بعد بھارتیہ حکومت نے اعلان کیاہے کہ جن لوگوں نے حج کیلئے درخواست دی تھی ان کی رقم ان کے اکاﺅنٹ میں واپس بھیج دی جائے گی ۔ حج کمیٹی آف انڈیا نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے کہاہے کہ سعودی حکومت نے حج کینسل کردیا ہے ، لہذا جن لوگوں نے حج کیلئے فارم بھرے تھے ان کے فارم کیسنل مانے جائیں گے اور پیسے ایک ماہ کے اندر اکاﺅنٹ میں واپس بھیج دیئے جائیں گے ۔ کسی کو بھی کنسلیشن فارم بھرنے کی ضرروت نہیں ہے ۔ حج کمیٹی نے یہ بھی کہاہے کہ فارم بھرنے والے سبھی حضرات اپنا پاسپورٹ علاقائی حج کمیٹی سے حاصل کرلیں ۔
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے یہ بھی واضح کردیاہے کہ سال 2021 میں نئے سرے سے حج کیلئے فارم بھرا جائے گا ۔ اس سال کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا ۔ تاہم انہوں نے خواتین کو ایک معاملے میں چھوٹ دی ہے۔ چھوٹ یہ ہے کہ بغیر محرم کے حج پر جانے والی خواتین اس برس کی منظور درخواستوں پر ہی 2021 میں حج پر جائیں گی، ان کو دوبارہ فارم نہیں بھرنا ہوگا لیکن پیسہ ان کا بھی واپس کردیا جائے گا ۔مختار عباس نقوی نے صحافیوں سے کہا کہ اس برس تقریباً 2200 محرم کے بغیر حج پر جانے والی خواتین کی درخواستیں منظور کی گئی تھی۔ مرد درخواست دہندگان کی طرح ان خواتین کے بھی پیسے واپس کیے جائیں گے لیکن اس سال منظور درخواستوں کی بنیاد پر انہیں آئندہ برس حج پر جانے کی اجازت ہوگی۔ اگلے برس انہیں علیحدہ سے درخواست نہیں دینی ہوگی۔سال 2020 میں حج پر جانے کے لئے دو لاکھ 13 ہزار ہندوستانی مسلمانوں کی درخواست منظور کی گئی تھی ۔ اب ان سبھی کے پیسے واپس کئے جائیں گے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ حج اسلام کا پانچواں رکن اور فرض ہے ۔ ہر سال دنیا بھر سے تقریباً تیس لاکھ سے زیادہ مسلمان حج کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ پہونچتے ہیں ۔ کرونا وائرس کی وجہ سے اس سال سعودی عرب نے حج اور عمرہ کیلئے باہر سے آنے پر پابندی لگادی ہے ۔ سعودی عرب میں مقیم افراد ہی حج کرسکیں گے ۔ سعودی عرب کے اس فیصلہ کا اہل علم نے خیر مقدم کیا ہے اور دانشمندانہ اقدام بتایاہے ۔ کیوں کہ اس میں حج کا عمل بھی منسوخ نہیں ہوگا اور کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے جن چیزوں سے احتیاط برتنے کیلئے کہاجارہاہے اس کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوگی ۔