نامساعد حالات کے باوجود اپنے عزم و حوصلے سے سمندر بانٹنے اور کوہ سے دریا بہانے کا کام مفتی محمد الیاس مظاہری نوراللہ مرقدہ نے کیا: مفتی اشرف عباس قاسمی

جامعہ زکریا ڈھاکہ میں جامعہ کے بانی مفتی الیاس مظاہری نوراللہ مرقدہ کی رحلت پر تعزیتی سیمینار کا انعقاد، دارلعلوم دیوبند سمیت ہندوستان کی مختلف عالمی شخصیات نے کی شرکت ، مرحوم کے عظیم کارناموں کو نئی نسل کےلئے بتایا مشعل راہ

موتیہاری: (فضل المبین) خالق کائنات اللہ رب العزت نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کردی ہے اور موت ایسی شی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتی کہ دہریہ ہی کیوں نہ ہو، موت کو یقینی مانتا ہے، انسان دنیا سے رخصت تو ضرور ہوجاتا ہے لیکن اس کے عظیم کارنامے اس کی یاد کو زندہ رکھتے ہیں اور ہمیشہ نیک نامی کے ساتھ اسے یاد کیا جاتا ہے مذکورہ باتیں جامعہ زکریا ڈھاکہ میں منعقدہ یک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے مدرس مولانا مفتی اشرف عباس نے کہی اور مزید بتایا کہ مفتی محمد الیاس المظاہری علم و حکمت کے شہسوار تھے اور جامعہ زکریا کے بانی تھے اور درجنوں مساجد و مدارس کی بنیاد رکھی اور مذہب اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے اور مذہب اسلام کی تبلیغ و اشاعت کی خاطر اپنی پوری زندگی وقف کردی تھی سماج و معاشرہ کی اصلاح کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے اور اس قدر مصروفیات کے باوجود آپ نے درجنوں کتابیں تصنیف فرمائیں عربی فارسی کتابوں کا ترجمہ کیا انسانیت کی خدمت کی خاطر ہرممکن اقدامات کیے غریب و نادار افراد کی ہمیشہ خبر گیری کرتے اور ان کا تعاون بھی کرتے ان کے دکھ درد میں برابر شریک رہتے اور رفاہی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے آپ ملک و بیرون ممالک میں بھی علم کا شمع روشن کیا اور دین متین کی تبلیغ کے لیے کئی ممالک کا دورہ کیا – جبکہ اس موقع پر گجرات کے پانولی سے تشریف لائے مولانا شعیب عالم نے کہا کہ ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور تم سب کو (تمہارے اعمال کے) پورے پورے بدلے قیامت ہی کے دن ملیں گے۔ پھر جس کو دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا، وہ صحیح معنیٰ میں کامیاب ہوگیا اور یہ دنیاوی زندگی تو (جنت کے مقابلے میں) دھوکے کے سامان کے سوا کچھ بھی نہیں-انہوں نے کہا کہ دنیا دار الاسبا ب ہے اور دنیا میں ہر چیز اسباب سے ہے، بعض اسباب ظاہر ہیں بعضے پوشیدہ ہیں، اسباب کی تاثیر کا ایک طبعی اندازہ ہے، اس لیے موت تو بے شک اللہ کے حکم سے آتی ہے-
جبکہ جامعہ امام ابن تیمیہ چندن بارہ کے سابق نائب رئیس جامعہ مولانا ارشد مدنی نے مفتی محمد الیاس المظاہری کی حیات و خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موصوف نے جامعہ زکریا کی صورت میں صرف اہالیان چمپارن ہی نہیں بلکہ اہالیان ریاست کو بڑا قیمتی اثاثہ دیا جو قوم و ملت کے بچوں کی تعلیم و تربیت کی آماجگاہ ہے آپ نے ہمیشہ خلوص و للہیت کا مظاہرہ کیا آپ بڑے خلیق و ملنسار انسان تھے ملت اسلامیہ کے لئے آپ نے بڑا عظیم الشان کارنامہ انجام دیا اور ہمیشہ خدمت خلق اور خدمت دین میں مصروف رہتے
مفتی جنید عالم قاسمی نے کہا کہ مفتی محمد الیاس المظاہری نہایت متقی پرہیزگار اور منکسر المزاج انسان تھے، آپ صرف مدرسہ کے مہتمم ہی نہیں بلکہ کئی تنظیموں کے صدر و ناظم بھی تھے اور ان سے منسلک ہوکر خدمت خلق میں مصروف عمل رہتے اور آپ خدا داد صلاحیتوں کے مالک تھے، بڑے ہی باوقار انداز میں اپنی بات رکھنے کا ہنر آپ کے پاس تھا اور ان کی دیرینہ خواہش تھی کہ جامعہ زکریا دینی و عصری علوم کی آماجگاہ بنے، جہاں قوم کے بچے دینی علوم سے آگہی کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی سے آراستہ ہوسکیں ۔
سیمینار کی نظامت کے فرائض صحافی شاہنواز بدر قاسمی نے انجام دیئے جبکہ اس موقع سے مفتی نوشاد قاسمی، مولانا نذر المبین ندوی, مولانا جلال الدین قاسمی نے مفتی صاحب کی زندگی کے مختلف گوشوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بتایا کہ مفتی صاحب نے جو خدمات انجام دیے وہ آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہیں –
سیمینار کو دو سیشن میں تقسیم کیا گیا تھا پہلے سیشن میں درجنوں دانشوران نے مفتی محمد الیاس المظاہری کی حیات و خدمات پر مقالہ پیش کیا مولانا صدر عالم، اسد الرحمن تیمی، آصف تنویر، مفتی حسیب الرحمن، مولانا عبد الرحمن ، قاری آس محمد، کے اسماء قابل ذکر ہیں دوسرے سیشن کی صدارت قاری بشیر نے کی جبکہ نظامت کے فرائض صحافی شاہنواز بدر قاسمی و قاری جاوید مظاہری نے انجام دیئے۔ سیمینار میں مرثیہ خوانی قاری حبیب الرحمن نے کی جبکہ چمپارن کے مشہور معروف شاعر ظفر حبیبی نے بھی مرثیہ پیش کیا، سیمنار کا آغاز محمد سلمان نے تلاوت قرآن سے کیا اس موقع سے مولانا ناظم، مولانا ابوالکلام شمسی، مولانا اظہار الحق جیسے درجنوں شخصیات نے خطاب کیا اور سیمنار کے کنوینر مفتی ثناءاللہ قاسمی نے تمہیدی گفتگو اور سیمنار اغراض و مقاصد پر تفصیلی خطاب کیا ۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں