حکومت کرے بات، ورنہ کسان تحریک جاری رکھیں گے: یوگیندر

سوراج مہم کے رہنما یوگیندر یادو نے کہا ہے کہ اگر کسانوں سے بات چیت کرنے کےلئے حکومت کے پاس وقت نہیں ہے تو ملک بھر کے کسان دہلی اور اس کی سرحد پر اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔ یادو نے کہا کہ مہیندر سنگھ ٹکیت کی 34 سال پہلے ریلی کے بعد یہ کسانوں کی سب سے بڑی ریلی ہے اور یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جب ملک بھر کے کسان یہاں جمع ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے پاس تین دسمبر سے پہلے کسانوں سے بات چیت کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اگر حکومت دو دن میں کسانوں کے مسئلوں کو نہیں سلجھاتی تو کسان دو ماہ تک بھی یہ تحریک کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سنگھو بارڈر پر ہی نہیں روہتک بارڈر پر بھی کسان جمع ہوئے ہیں اور پانی پت اور ہنسی تک کسانوں کے ٹریکٹر اور ٹرالیاں لگے ہوئے ہیں اور اترپردیش مدھیہ پردیش اور راجستھان کے کسان دارالحکومت پہنچ رہے ہیں۔ کسانوں کی تعداد ہر روز بڑھے گی اور مودی حکومت کےلئے مشکل بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسان تنظیم یہ فیصلہ کریں گی کہ انہیں کہاں مظاہرہ کرنا ہے۔ سنگھو بارڈر یا کسی دیگر جگہ پر۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی ہمت اور ہم آہنگی کے پیش نظر ہریانہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے اور پنجاب سے ہریانہ کے راستے یہ کسان دہلی پہنچ گئے۔اب حکومت کو طے کرنا ہے کہ وہ کسانوں سے کب بات کرتی ہے۔