ممبئی: ( عبد القادر فہمی کی رپورٹ) جمیعت علماء ہند اپنے قیام کے روزِ اول سے دینی و ملی خدمات انجام دے رہی ہے اس کا بنیادی مقصد یتیموں، غریبوں، بیواؤں اور معاشرے کے کمزور طبقات کی بلاتفریق مذہب و ملت امداد کرنا ہے جو وہ کرتے آرہی ہے اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی جمیعت علماء گوونڈی بھی ہے جو ہر مشکل وقت میں اپنے علاقے کے یتیم و غریب کی ہر ممکن نصرت و مدد کرتی ہے خصوصاً رمضان المبارک کے مقدس و بابرکت مہینے میں غرباء میں راشن کٹ اور دوسری اشیاء تقسیم کرتی ہے تاکہ اس مبارک مہینے اور آنے والی عید سعید میں انکی خوشی دوبالا ہو جائے اس سلسلے میں ذمہ داران جمیعت علماء گوونڈی نے اراکین منتظمہ کی ایک میٹنگ مسجد دارارقم گوونڈی میں منعقد کی ۔
مجلس کا آغاز قاری عبداللہ صاحب کی تلاوت سے ہوا تلاوت قرآن کے بعد قاری نوشاد صاحب نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی بعد ازاں جنرل سیکرٹری حضرت مولانا صدر عالم قاسمی صاحب نے سال گزشتہ کی مختلف سرگرمیوں اور کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن جیسے مشکل حالات میں عوام الناس کی خدمت اور انکے کھانے پینے اور راشن وغیرہ کے انتظامات میں جمیعت علماء گوونڈی کے کردار تذکرہ کیا انہوں نے اراکین منتظمہ کے مختلف افراد کی خدمات کو سراہا اور فرداً فرداً مختلف افراد اور انکی خدمات کا تذکرہ بطور تحدیث نعمت کے کیا اور کہا کہ انکی کارکردگی ہم تمام لوگوں کے لیے قابل تقلید ہے۔
صدر جمیعت مولانا محسن خان نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ جمیعت علماء بحسن وخوبی صرف دس روپے میں طبی خدمات انجام دے رہی ہے اور غریبوں اور محتاجوں کے لیے فری دوا اور جانچ کا انتظام بھی کرتی ہےبعد ازاں خزانچی قاری عبداللہ صاحب نے سالانہ بجٹ پیش کیا ۔
اسکے بعد راشن وغیرہ کے انتظام کے لیے اراکین منتظمہ کے درمیان حلقہ تقسیم کیا گیا اور اراکین پر زور دیا گیا کہ اس مشکل حالات میں آپ کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے لہذا اتنی محنت کی جائے کہ سال گزشتہ کے مقابلے میں اس سال زیادہ راشن کٹ کی تقسیم ممکن ہوسکے بعد ازاں مولانا اشرف علی نعمانی مہتمم مدرسہ اشرفیہ اور مولانا عبد القادر فہمی امام و خطیب مسجد علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ نے ذمہ داران جمیعت کے سامنے لاچار و بے بس علماء کی نصرت و مدد کے لیے ایک رقم خاص کرنے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ جمیعت علماء کے سارے انتظامات علماء برادری ہی کرتی ہے اس لیے جمیعت کی یہ ذمہ داری ہے کہ جب ان پر کوئی مشکل حالات پیش آئے تو جمیعت ان کی امداد کرے ۔ذمہ داران نے انکی اس تجویز کو بسر و چشم قبول کرکے اس سلسلے میں ایک کمیٹی کی تشکیل دینے کی بات کہی۔
مولانا شکیل ندوی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا،شرکاء مجلس میں مندرجہ ذیل حضرات کا نام قابل ذکر ہے۔ مولانا اسید صاحب قاسمی، مفتی احمد صاحب، حاجی نعیم صاحب، مولانا محفوظ الرحمن قاسمی، مفتی شکیل قاسمی، ڈاکٹر جاوید عالم علیگ، مولانا ذاکر مظاہری، حافظ عبد الباری، مفتی اصغر، حافظ عصمت اللّٰہ، مولانا اسعد قاسمی،مولانا اشرف مظاہر ی، مولانا شکیل قاسمی مولانا حسین مظاہری، حکیم التمش صاحب، تنویر صاحب گوتم نگر،حافظ رضی احمد، مولانا ثناء اللہ مرقاۃ العلوم، سالک صاحب، حاجی دلشاد صاحب، حاجی طفیل صاحب، مولانا محسن جا معی، حافظ عبد الرشید آفس سکریٹری وغیرہ۔