انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے مرکز سے ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا کیا مطالبہ

نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک میں کورونا کیسوں کو قابو میں کرنے کے لئے ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا مرکز سے مطالبہ کیا ہے۔ اسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ ٹوٹ جائے گا اور طبی عملے کو کچھ راحت ملے گی جو کورونا کے مریضوں کو مستقل خدمات فراہم کررہے ہیں۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جیالال نے اس سلسلے میں وزارت صحت کو ایک خط لکھا ہے کہ ابھی بھی کورونا وائرس کی سیکنڈ لہر کے سبب پیدا ہونے والے بحران سے اٹھنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے محکمہ صحت نے جو اقدامات کیے ہیں اس کو دیکھ کر حیرت ہورہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ان کی ایسوسی ایشن کے ذریعہ مرکز کو جو مشورے دیئے گئے ہیں اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

آئی ایم اے نے اپ خط میں وائرس کی روک تھام کے لئے منصوبہ بند لاک ڈاؤن کی اپیل کی ہے ، جو اس وقت ملک کو سختی کے ساتھ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کی جانب سے 10-15 دن کے لاک ڈاؤن کی بجائے ملک گیر لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ نیز کرفیو نافذ کرنے سے بھی کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا ۔ لوگوں کی زندگی معیشت سے زیادہ اہم ہے۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے مرکز کی ویکسی نیشن پلان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دور اندیشی کی کمی کی وجہ سے بہت سی ریاستوں میں 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ٹیکہ اندازی میں مشکل ہوگیا ہے۔ مرکز نے پولیو اور چیچک جیسے بیماریوں کے لئے عالمی سطح پر ویکسینیشن پالیسی اپنائی تھی اور اب کورونا وائرس کے ویکسین کی قیمت میں کیوں فرق پایا جاتا ہے ۔اسوسی ایشن کے صدر نے آکسیجن کی قلت ، ڈاکٹروں کے وائرس سے متاثر ہونے جیسے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔