بابا رام دیو کورونا ٹیکہ کاری کو کر رہے بدنام، ملک سے غداری کا کیس ہو ، آئی ایم اے نے پی ایم مودی کو لکھا خط

آئی ایم اے نے پی ایم مودی کو لکھے خط میں کہا کہ ’’ایک ویڈیو میں رام دیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکے کی دونوں خوراک لینے کے بعد بھی 10 ہزار سے زیادہ ڈاکٹروں اور لاکھوں لوگوں کی موت ہوئی ہے۔‘‘

کورونا وبا کے درمیان یوگا گرو رام دیو کے ذریعہ ایلوپیتھی علاج پر سوال اٹھانے سے پیدا تنازعہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کے دربار تک پہنچ گیا ہے۔ انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (آئی ایم اے) نے پی ایم مودی کو ایک خط لکھ کر رام دیو پر کورونا ٹیکہ کاری کے بارے میں غلط باتیں پھیلانے کا الزام لگایا ہے اور ان پر ملک سے غداری کے تحت کیس درج کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم اے نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر کو یہ خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ پتنجلی کے مالک رام دیو کی جانب سے ٹیکہ کاری کو لے کر پھیلائی جا رہی غلط جانکاریوں کے پھیلاؤ کو روکا جانا چاہیے۔ آئی ایم اے نے کہا کہ ایک ویڈیو میں رام دیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکے کی دونوں خوراک لینے کے بعد بھی 10 ہزار سے زیادہ ڈاکٹرس اور لاکھوں لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
آئی ایم اے نے 26 مئی یعنی بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر کو یہ خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ پتنجلی کے مالک رام دیو کی جانب سے ٹیکہ کاری کو لے کر پھیلائی جا رہی غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکا جانا چاہیے۔ آئی ایم اے نے کہا کہ ایک ویڈیو میں رام دیو نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکے کی دونوں خوراک لینے کے بعد بھی 10 ہزار سے زیادہ ڈاکٹروں اور لاکھوں لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ آئی ایم اے نے اسے ٹیکہ کاری کو بدنام کرنے والا قدم بتاتے ہوئے رام دیو پر ملک سے غداری کا معاملہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل ایلوپیتھی علاج پر سوال اٹھاتے ہوئے رام دیو کی جانب سے 25 سوال جاری کیے جانے پر آئی ایم اے اتراکھنڈ نے انھیں قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ آئی ایم اے نے کہا ہے کہ اگر رام دیو 15 دنوں کے اندر ایلوپیتھی علاج پر دیے گئے اپنے بیانات کے لیے معافی نہیں مانگیں گے تو ان کے خلاف ایک ہزار کروڑ روپے کا ہتک عزتی کا مقدمہ کیا جائے گا۔