عمر گوتم اور قاضی جہانگیر کی پولس ریمانڈ مزید پانچ دنوں کیلئے بڑھائی گئی، تفتیش کا سلسلہ جاری

لکھنؤ: (ملت ٹائمز) زبردستی تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار عمر گوتم اور قاضی جہانگیر کی پولس ریمانڈ میں آج مزید پانچ دنوں کا اضافہ کردیاگیاہے ۔ لکھنو کی ایک عدالت میں آج گیارہ بجے دونوں کو پیش گیا جہاں پولس نے مطالبہ کیا پوچھ تاچھ کا سلسلہ ابھی جاری ہے اس لئے پولس کسٹڈی میں کچھ اور دنوں کیلئے رہنے دیا جائے جس کے بعد پانچ دنوں کیلئے مزید پولس کسٹڈی کو بڑھادیاگیاہے ۔ اس معاملہ میں یو پی اے ٹی ایس نے مزید تین لوگوں کو گرفتار رکھاہے ۔ عرفان ۔ عبد المنان اور راہل بھولا ۔ ان تینوں سے پولس پوچھ تاچھ کررہی ہے ۔
یو پی اے ٹی ایس نے منی لانڈ رنگ کا کیس بھی بتایاہے اور کہاہے کہ اسلامک دعوہ سینٹر کے اکاﺅنٹ سے گذشتہ دس سالوں کے دوران ایک کڑور 80 لاکھ روپے کا لین دین ہوا ہے ۔اس کے علاوہ فاطمہ چیریٹیبل ٹرسٹ کے اکاﺅنٹ کا ایڈیٹ نہیں کراگیاہے۔
عمر گوتم صاحب کی بیٹی فاطمہ عمر نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اپنے والد پر لگے سبھی الزامات کو مسترد کردیاہے اور کہاہے کہ پولس نہ تو زبردستی تبدیلی مذہب کا کوئی الزام ثابت کرسکتی ہے اور نہ ہی منی لانڈرنگ کا کیس ثابت کرپائے گی یہ سبھی جھوٹے الزامات ہیں اور عدالت پر ہمیں مکمل اعتماد ہے ۔ اس درمیان بڑی تعداد میں نو مسلم سامنے آکر عمر گوتم اور قاضی جہانگیر کے حق میں گواہی دے رہے ہیں کہ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیاتھا عم گوتم اور اسلامک دعوہ سینٹر سے انہوں نے صرف ڈوکومینٹس بنانے میں مدد لی تھی ۔