غازی پور بارڈر پر بی جے پی کارکنان اور کسانوں کے درمیان تصادم، گاڑیوں میں توڑ پھوڑ

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے مظاہرہ کو سات مہینے ہو چکے ہیں۔ اس درمیان یو پی گیٹ غازی پور بارڈر پر صبح کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان مار پیٹ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے مظاہرہ کو سات مہینے ہو چکے ہیں۔ اسی درمیان یو پی گیٹ غازی پور بارڈر پر صبح کسانوں اور بی جے پی کارکنان کے درمیان مار پیٹ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس میں گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور کچھ لوگوں کے چوٹ لگنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

جانکاری کے مطابق صبح تقریباً 10 بجے بی جے پی کے کچھ کارکنان بی جے پی لیڈر امت والمیکی کے استقبال میں مظاہرہ کے مقام پر موجود تھے۔ ڈھول نگاڑے بجا کر ان کا استقبال کیا جا رہا تھا۔ اسی دوران کسانوں نے اس بات پر اعتراض ظاہر کیا اور ان کو سیاہ پرچم دکھانا شروع کر دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں گروپ کے درمیان مار پیٹ شروع ہو گئی۔

بی جے پی کے ایک کارکن نے بتایا کہ ہم اپنے لیڈر کا استقبال کر رہے تھے اور ٹکیت اپنے ساتھیوں کے ساتھ آیا، ان کے ہاتھوں میں لوہے کے ڈنڈے وغیرہ تھے۔ انھوں نے گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور مار پیٹ شروع کر دی۔ انھوں نے تقریباً 70 سے 80 گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی ہے۔ بی جے پی لیڈر رنیتا سنگھ کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’بی جے پی لیڈر امت والمیکی جی کے استقبال میں ہم پرامن انداز میں کھڑے تھے۔ اسی دوران ٹکیت کے حامی ہتھیار لے کر آئے اور ہماری بہنوں کے ساتھ مار پیٹ کی جس سے کئی خواتین زخمی ہو گئی ہیں۔‘‘

دوسری طرف کسانوں کا الزام ہے کہ بی جے پی کے کچھ کارکنان جائے مظاہرہ پر پہنچ کر کسانوں کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے، تبھی کسانوں اور ان کے درمیان مار پیٹ ہوئی۔ کسانوں کے ذریعہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کارکنان گالی-گلوچ کر رہے تھے۔ کسانوں نے اس پر اعتراض ظاہر کیا تو انھوں نے پتھر پھینکنا شروع کر دیا، جس کے بعد یہ واقعہ سرزد ہوا۔

بھارتیہ کسان یونین کے اتر پردیش سربراہ راجویر سنگھ جادون نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ بی جے پی کے کچھ کارکنان جھنڈے لے کر مظاہرہ کی جگہ پر پہنچے ہوئے تھے۔ اسی دوران کسانوں کے درمیان مار پیٹ ہوئی، ہم پولیس کو اس واقعہ سے متعلق تحریری شکایت دیں گے۔ ہمارے اوپر حملہ ہو اور ہم شکایت نہ کریں، ایسا نہیں ہو سکتا۔

غازی آباد اندراپورم کے سی او انشو جین نے خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس کو بتایا کہ بارڈر پر دھرنا پہلے سے ہی چل رہا تھا۔ بی جے پی کے ایک لیڈر کا قافلہ مظاہرہ کی جگہ سے گزر رہا تھا، انہی کے استقبال میں کچھ کارکنان یہاں موجود تھے۔ کسانوں اور ان کے درمیان تنازعہ ہوا۔ ایک دو گاڑیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ بھی ہوئی ہے۔