اسکول اور مدارس میں اہتمام کے ساتھ منایا گیا جشن یوم جمہوریہ

کولکاتا میں ایڈوکیٹ نازیہ الہٰی خان نے ترنگالہرایا
کولکاتا(پریس ریلیز)
فورم فارآرٹی آئی ایکٹ اینڈا نٹی کرپشن کی سربراہ معروف سماجی کارکن ایڈوکیٹ محترمہ نازیہ الہیٰ خان نے کل یوم جمہوریہ کے موقع پر وارڈ نمبر141کے ندیا ل میں قومی پرچم ترنگا لہرایااور فورم کے ندیال بلاک دفتر کا باقاعدہ افتتاح کیا۔اس موقع پر علاقہ کے سیکڑوں افراد نے فورم کی رکنیت اختیار کی اور نازیہ الہیٰ خان کی قیادت میں سماجی کاز کیلئے تعلیم کے شعبہ میں کام کرنے اور بدعنوانی‘ اقرباپروری کے خلاف کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

الشہیدہ غفورآرگنائزیشن کے زیراہتمام یوم جمہوریہ کے موقع پر تقریب منعقد
ٖپٹنہ
الشہیدہ غفورآرگنائزیشن بہار کی ڈائریکٹر ڈاکٹر مہہ جبیں ناز اور زینب فاروقی جانب سے جشن جمہوریت کے موقع پر ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریبا ڈیڑھ سو سے زائد غریب طلبہ وطالبات نے حصہ لیا اور بہترین انداز میں اپنی فنکاریوں کا مظاہرہ کیا اور تمام مہمانان عظام کا دل موہ لیا،ڈاکٹرمہ جبیں نے پرچم کشائی کی۔
اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر منور عالم نے یوم جمہوریہ کے تعلق سے روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس ملک کی طاقت اس کی گنگا جمنی تہذیب ہے،جس سے آج بھی ہمارے ملک کو تقویت حاصل ہے‘‘۔اسی کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر صاحب نے بیان کے آخر میں اس خوبصورت پروگرام میں حصہ لینے والے طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی بھی کی اور اپنی نیک دعاؤسے بھی نوازا۔
واضح رہے کہ اس پروگرام میں ’’گورمنٹ طبی کالج‘‘ کے ماہر اور چنیدہ ڈاکٹروں میں ڈاکٹر اویس صاحب، جناب مطلوب عالم، جناب ارشاد صاحب، امان اللہ صاحب، سلمان صاحب، شاہد امام صاحب، نور عالم صاحب، نفیس احمد صاحب، رئیس احمد صاحب وغیرہ موجود رہے، جنہوں نے اس ر وشن محفل کو مزید زینت بخشی۔پروگرام کے اختتام پر حصہ لینے والے طلباء کو انعام سے نوازا گیا؛ نیز ۱۴۵ سے زائد بچے اور بچیوں کو کمبل اور سرٹیفکٹ تقسیم کیا گیا۔اس تقریب کو کامیاب بنانے میں خوشنما پروین پیش پیش رہی، جن کی کوشش و کاوش سے اس محفل کو پررونق بنایا گیا۔ آخرمیں ڈاکٹرمہ جبیں ناز نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔

جمہوریت ہمیں سیاسی، سماجی، تعلیمی اور معاشی حقوق سمیت تمام حقوق کی ضمانت دیتی ہے۔ مدرسہ ترتیل القرآن میں مقررین کا اظہا رخیال
نئی دہلی (پریس ریلیز) جمہوریت جہاں ہمیں سیاسی، سماجی، تعلیمی اور معاشی حقوق سمیت تمام حقوق کی ضمانت دیتی ہے وہیں ہمیں حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد کا سبق بھی سکھلاتی ہے۔ یہ بات کوثر امام صدیقی عرف لڈن خاں نے مدرسہ ترتیل القرآن میں یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ یوم جمہوریہ صرف رسم نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے لکھی ایک طویل عبارت اور داستان ہے جس پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دیتا ہے اور اپنے اسلاف کو یاد کرنے کا درس بھی دیتا ہے۔کونسل کے امیدوار مسٹر لڈن نے کہا کہ مدارس کا کردار ہندوستان کی آزادی میں اہم رہا ہے اور ہمیں یہ بات برادران کو صحیح طریقے سے بتانا چاہئے۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزالتعلیم الاسلامی کے چیرمین مفتی شاہ نجم نے مدارس کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مدارس میں چار سے پانچ فیصد مسلم بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں جب کہ پچاس فیصد بچے ایسے ہیں جو تعلیم حاصل نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کو ماڈرن بنانے سے قبل ان پچاس فیصد بچوں کی تعلیم کا انتظام کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ مدارس میں آج عصری تعلیم پر بھی زور دیا جارہا ہے اور اسلام میں کسی بھی تعلیم کی ممانعت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس کا جہاں دینی علوم کا فروغ ہے وہیں مدارس و مساجد میں ائمہ و مؤذنین کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس میں دیگر علوم کو پڑھایا جانا چاہئے تاکہ وہ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب و کامران ہوسکیں۔
آرگنائزیشن آف ہیومن راٹئس کے چیرمین ڈاکٹر محبوب سرور نے کہاکہ مسلمانوں کو بڑی تعداد میں اپنے حقوق کے حصول کے لئے آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اپنا حقوق حاصل کرنا ہمارا جمہوری حق ہے اور یوم جمہوریہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ نہ صرف اپنے لئے انصاف کی لڑائی لڑیں بلکہ دوسروں کو حقوق دلانے کے بھی لڑیں۔
عوامی لہر کے ایڈیٹر اور آرگنائزیشن آف ہیومن رائٹس کے جنرل سکریٹری طاہر امین اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح کے حالات ہیں اس دور میں جمہوریت کی اہمیت بڑھ جاتی ہے اور ہم جمہوری طریقے سے ہی اپنا حق حاصل کرسکتے ہیں۔ مولانا مستقیم نے جمہوریت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ یہ بڑی اچھی بات ہے کہ مدارس میں اب بڑے پیمانے پر یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔ اس سے ملک میں اچھا پیغام جاتا ہے اور برادران وطن کی غلط فہمی دور ہوتی ہے۔
مدرسہ ترتیل القرآن کے مہتمم قاری ریاض الدین مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ یہ جمہوریت کا ہی فیض ہے کہ مسلمان اپنے علاقے میں اپنے حساب مذہبی، تعلیمی اور دیگر ادارے کھول سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری طریقے سے اپنی ساری لڑائی لڑنی چاہئے۔اسلامک فاؤنڈیشن فور پیس کے خزانچی ریاض الدین نے مدارس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مدارس کو نکال دیں تو ہمارا دین خطرے پر میں پڑ جائے گا اور صحیح معنوں میں مدارس دین کا قلعہ ہیں۔اہم شرکاء میں حافظ شہزاد، شمس تبریز،آرگنائزیشن آف ہیومن راٹئس کے اجن خاں ، شریف احمد ، نفیس احمد اور دیگر سماجی، سیاسی، تعلیمی افراد کے علاوہ متعدد علمائے کرام شریک تھے۔
جمہوریت، وطن اور قانون کی پاسداری ہمارا دینی و قومی فریضہ: مولانا محمد اظہر مدنی
نئی دہلی
’’یقینی طور پر ہم ہندوستانیوں کے لئے آج کا دن انتہائی مسرتوں اور شادمانیوں سے بھرا ہے، کیونکہ ۲۶؍جنوری کی تاریخ میں ہمارے ملک کا قانون بن کر تیار ہوا اور ہمارا ملک جمہوری قرار پایا۔ہمارے آباء و اجداد نے بے انتہاء محنتوں اور جانفشانیوں کے بعد ہندوستان کا آئین بنایا ۔ہم سبھی ہندوستانیوں کا دینی و قومی فریضہ ہے کہ ہم وطن عزیز اور اس کے آئین سے محبت کریں اور حتی الامکان ملک کی ترقی میں اپنی حصہ داری یقینی بنائیں‘‘۔ ان خیالات کا اظہاراقراء انٹرنیشنل اسکول ،شاہین باغ کے ڈائرکٹر مولانا محمد اظہربن اصغر علی مدنی نے۲۶؍جنوری کی مناسبت سے منعقد پروگرام سے کیا۔
مولانا نے مزید کہا ہے کہ ہمارے ملک کے آئین کی یہ خوبی ہے کہ اس میں ہر مذہب اور دھرم کے ماننے والوں کو یکساں آزادی فراہم کی گئی ہے کہ وہ اپنے مذہب کے احکام پر عمل کریں اور جب ہم اپنے ملک کی تاریخ پڑھتے ہیں تو اطمینان بھی ہوتا ہے کہ ہم ہندوستانیوں نے ہمیشہ سے اس کو برتا ہے اور گنگاجمنی تہذیب کی رعایت کی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اس خوبصورت رسم کو برقرار رکھیں تاکہ سکھ شانتی اور امن و سکون کے ساتھ زندگی گزارسکیں۔
اس سے پہلے اقراء انٹرنیشنل اسکول، شاہین باغ کے طلباء و طالبات نے اپنا شاندار تعلیمی و ثقافتی پروگرام پیش کیا، جس میں بٹلاہاؤس، ابوالفضل اور شاہین باغ کے بہت سارے معزز افراد، طلباء کے گارجینس اور معروف شخصیات نے شرکت کی۔ پروگرام کی ابتداء تلاوت کلام پاک سے ہوئی جسے پہلی کلاس کے طالب علم عبدالرحمن نے پیش کیا۔اس کے بعد چوتھی کلاس کی حفصہ نے حدیث شریف اور چوتھی ہی کلاس کی آشنا نے نعت شریف پڑھی۔اس کے بعد نرسری کلاس کے شاہین صفت بچوں نے ایک گروپ پوئم ایکشن کے ساتھ پیش کیا جسے سامعین نے خوب پسند کیا اور بچوں کی تعریف کی۔طلباء کے ایک گروپ نے ترانۂ ہندی’’سارے جہاں سے اچھا، ہندوستاں ہمارا‘‘ اور ایک گروپ نے قومی گیت’’جن گن من ادھی نایک جئے ہے‘‘ انتہائی خوش الحانی اور ترنم کے ساتھ پڑھا اور حاضرین سے داد و تحسین حاصل کیا۔ بچوں کے پروگرام کو دیکھ کر وہاں موجود ناظرین بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے دعائیں کیں۔
اسکول کے کو آرڈینیٹر مولانا محمد رئیس فیضی نے بھی مجمع سے خطاب کیا اور طلباء کو محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کی اور بتایا کہ تعلیم ہی وہ قیمتی سرمایہ ہے جو انسان کو انسان بناتا ہے۔ایک جاہل انسان دنیا میں بے وقعتی کی زندگی بسر کرتا ہے اور سماج و معاشرہ میں اسے عزت نصیب نہیں ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ اسکول کی پرنسپل محترمہ نازیہ،مولانا عرفان شاکر، عبدالرحمن نعمان، عبداللہ سلفی، عبدالقادر اور دیگر معزز افراد بھی نے پروگرام کو خطاب کیا اور کامیاب پروگرام کے انعقاد پر طلباء کو مبارک باد پیش کی۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر طیب ٹرسٹ میں تقریب کااہتمام
دیوبند۔
68واں یوم جمہوریہ سماجی وفلاحی ادارہ ’’طیب ٹرسٹ دیوبند‘‘میں پورے جوش وخروش کے ساتھ منایاگیا،اس موقع پر ٹرسٹ کے چیرمین حافظ عاصم قاسمی سمیت دیگر شخصیات نے پرچم کشائی کی۔عاصم قاسمی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کادن ہندوستانی تاریخ کیلئے ایک سنہرہ دن ہے ،دستورکی حفاظت اور اور اس پر عمل کرناہم سب کی ذمہ داری ہے ،ملک کی مشترکہ تہذیب اور ہمارے بڑوں نے یہاں کی تعمیر وترقی میں جونمایاں رول اداکیااسے ہمیں اپناناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان کی تعمیر نو میں نئی نسل کو اہم رول اداکرناہوگاآج عالمی سطح پر ہماراملک دن بدن ترقی پزیر ہوتاجارہاہے جویقیناسنہرے مستقل کی علامت ہے ۔طیب ٹرسٹ کے منیجنگ ٹرسٹی مولاناانس خورشیدنے کہاکہ جمہوریت اللہ کی ایک عظیم نعمت ہے ہمیں اس کی قدرکرنی چاہئے،اس ملک کی اصل خوبصورتی ہندومسلم اتحاد اور بھائی چارگی میں ہے،آج کایہ کادن ہمیں خوداحتسابی اور ملک کیلئے کچھ کرگزرنے کاجذبہ پیداکرناکی دعوت دیتی ہے، ہمارے نوجوانوں کو چائیے کہ وہ ملک کی تعمیر وترقی اور خوشحالی میں اہم رول اداکریں،آخرمیں انہوں نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔ اس تقریب میں شرکت کرنے والوں ڈاکٹر نویداختر،آشیس سکسینا،اکرام انصاری، انصارمسعودی،طاہر حسن شبلی،قاری عامرعثمانی،اکرام حان،عبدالقادرخان، شاہنوازبدرقاسمی،حنافاطمہ اور آرزوخان وغیرہ کے نام قابل ذکرہیں

SHARE