نئی دہلی(ملت ٹائمز)
پاکستان سے جلاوطن تاریک فتح کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی پر آج سماعت ہوئی اور زی نیوز پر چل رہے پروگرام’’فتح کافتوی ‘‘کے بارے میں ہائی کورٹ نے وزارات اطلاعات ونشریات سے جواب طلب کیا ہے ۔
فتح کافتوی کے خلاف خصوصی مہم چلانے والےمولانا یاسر ندیم الواجدی نے اپنے فیس بک ٹائم لائن پر لکھ کر یہ اطلاع دی ہے کہ حفظ الرحمن خان صاحب کی جانب سے ایڈوکیٹ فرحان خان اور ایڈوکیٹ فرحان ہاشمی نے تاریک فتح کے شو’’فتح کا فتوی ‘‘ کے خلاف جو پی آئی ایل دائر کی تھی اس پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سماعت کرتے ہوئے وزرات اطلاعات ونشریات کو نوٹس بھیج کر اس بارے میں جواب طلب کیا ہے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ گذشتہ ایک ہفتہ قبل ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے فتح کا فتوی پروگرام پر پابندی عائد کرنے اور اس کو ملک بدرکرنے کلا مطالبہ کیا گیا تھا ،عرضی میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی تھی کہ تاریک فتح سے ملک کے امن وامان کو خطرات لاحق ہیں اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے جو آئین کی مخالفت کے ساتھ ہندوستانی کی جمہوریت کے بھی خلا ف ہے۔
واضح رہے کہ تاریک فتح ایک پاکستانی نژاد کنیڈین شہری ہے جو گذشتہ تین ماہ سے مسلسل ہندوستان میں مختلف ٹی وی چینلوں پر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غلط پیروپیگنڈہ کررہاہے ،گذشتہ ایک ماہ سے زی نیوز چینل پر ایک پروگرام چلایا جارہاہے ’’فتح کا فتوی‘‘ اس پروگرام کی میزبانی تاریک فتح خود کرتاہے اور کھلے اسلام اور مسلمانوں کے زہر افشانی کرتاہے ،حقائق کو غلط طریقے سے بیان کرتاہے ،جس کے خلاف پورے ہندوستان کے مسلمانوں میں غم وغصہ کی لہر دوڑی ہوئی ہے اور ٹوئٹر پر اس کا مقابلہ کرنے کے ساتھ قانونی چارہ جوئی بھی کی جارہی ہے ۔معروف اسلامی اسکالر مولانا یاسر ندیم الواجدی اس سلسلے میں نمایاں کردار اداکررہے ہیں۔