طارق فتح کے فتنوں پر آل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئرمین مولانا حسیب صدیقی کا شدید رد عمل
دیوبند (ملت ٹائمز؍سمیر چودھری)
آل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئرمین مولانا حسیب صدیقی نے پاکستان نژاد طارق فتح کے ذریعہ مسلمانوں اور اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ہند کو چاہئے کہ ایسے دریدہ دہن لوگوں کا فوری طورپر ویزا منسوخ کرکے انہیں باہر کا راستہ دکھایا جائے تاکہ قومی ہم آہنگی کاتحفظ کیا جاسکے۔ نامہ نگار سے گفتگو کے دوران مولانا حسیب صدیقی نے کہاکہ ہندوستان گنگا جمنی تہذیب اور سیکولر روایات و اقدار کا حامل ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو مذہبی آزادی کاحق حاصل ہے لیکن اس وقت ملک میں ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس میں میڈیا بنیادی رول ادا کررہا ہے اور وہ اسلام و مسلمانوں کو گالیوں دینے والوں کو ہاتھوں ہاتھ لیتاہے ،طارق فتح جیسے لوگ اس کی تازہ مثال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ طارق فتح ملک کی فضامیں فرقہ واریت کازہر گھول رہاہے اور میڈیا بالخصوص الیکٹرونک میڈیا اس میں اس کا پورا ساتھ دے رہی ہے جو نہایت تشویشناک بات ہے ۔انہوں نے کہاکہ حق آزادی کے نام پر قطعی طورپر دوسروں کو تکلیف پہنچانے یا ان کے مذاہب کو برا کہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے،جس پر حکومت و انتظامیہ کو فوری طورپر ایکشن لینا چاہئے۔ مولانا صدیقی نے صاف طورپر طارق فتح کے ویزا کی منسوخی کامطالبہ کرتے ہوئے اسے فوری طورپر ملک سے باہر کا راستہ دکھایاجائے اور وی ٹی چینلوں کر ان کی متنازعہ نشریات کو بند کرایاجائے جن کے ذریعہ طارق فتح مسلمانوں پر کیچڑ اچھال کر مذہب اسلام کی شبیہ کو خراب کرنے کی مذموم کوشش کررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ طارق فتح کا مقصد صرف ہندوستانی شہریت حاصل کرنا ہے اسی سبب وہ مسلمانوں پر نازیبا تبصرے کرکے حکومت کا قرب پانا چاہتاہے، اگر اس کو فوری طورپر ملک سے باہر نہ کیاگیا تو ملک کے آپسی بھائی چارہ اور باہمی ہم آہنگی کوزبردست نقصان پہنچے گا۔