پٹنہ(ملت ٹائمز۔ محمد قیصر صدیقی)
وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ طورپر نازیبا زبان کا استعمال کرنے والے بہار کے وزیر عبدالجلیل مستان کی برخاستگی کے مطالبہ کو لے کر بی جے پی نے بہار اسمبلی میں جمعرات کو بھی ہنگامہ کیا ۔ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ بہار اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران جمعرات کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی، اپوزیشن لیڈر پریم کمار کی قیادت میں پورا اپوزیشن مستان کی برخاستگی کے مطالبہ کو لے کر ہنگامہ کرنے لگا۔ اسمبلی صدر وجے کمار چودھری نے اپوزیشن ارکان کو سمجھانے کے کافی کوشش کی، لیکن ممبران اپنے مطالبے پر بضد رہے۔بعد میں اسمبلی کے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔اپوزیشن لیڈر پریم کمار نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر کی صفائی نہیں، کارروائی ہونی چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر کی برطرفی کو لے کر بدھ کو بھی اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی گئی تھی۔ پریم کمار کا کہنا ہے کہ حکومت کے وزیر مستان کا طرز عمل غیر آئینی اور غیر اخلاقی ہے جسے اپوزیشن برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 22؍فروری کو پورنیہ میں کانگریس کی طرف سے منعقد پروگرام میں وزیر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نہ صرف ڈاکو اور نکسلی کہا، بلکہ اپنے کارکنوں کو ان کی تصویر پر جوتے اور چپل سے مارنے کے لیے بھی اکسایا۔اس پروگرام کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بہار کی سیاست میں بھونچال آ گیا ہے، بعد میں حالانکہ وزیر نے اسے لے کر افسوس جتایا ہے ۔