26 ویں فقہی سیمینار کی تیاریاں مکمل، شہر اجین میں ملک بھر سے علماء کرام اور مفتیان عظام کی آمد کا سلسلہ جاری

 ملت ٹائمز
اجین سے شمس تبریز قاسمی کی رپوٹ
اسلامک فقہی اکیڈمی انڈیاکے چھبیسویں سیمینار کی تمام تیاریاں مکمل ہوگئی ہے اور پوار شہر اجین ملک بھر سے تشریف لانے والے علماء کرام اور مفتیان عظام کے استقبال کیلئے سراپا تیار ہے،شہر میں جگہ جگہ خوش آمدید اور استقبالیہ کے بینر اور ہورڈنگ لگے ہوئے ہیں، پوری عوام آنے والے مہمانوں کا پرتپا ک استقبال کررہی ہے اور سیمینار کو کامیاب بنانے کیلئے پوری کوشش جاری ہے۔
4مارچ سے سیمینار کا آغاز ہورہاہے ،تین دنوں تک سیمینار کا سلسلہ چلے گا اور آخری دن یعنی 6 مارچ کو ایک اجلاس عام بھی منعقد ہوگا جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی ،مولانا اشرف علی باقوی امیر شریعت کرناٹک،جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سمیت ملک کے نامور علماء کرام کا خطاب ہوگا ۔
اسلامک فقہی اکیڈمی انڈیا کا26 واں سیمینار شہر اجین کی مشہور تنظیم مجلس اتحاد امت کے زیر انتظام ہوٹل پریسڈینٹ کے سیمینار ہال میں منعقد ہورہاہے ،تنظیم اور مجلس استقبالیہ کے سربراہان مولانا محمد اشفاق الرحمن مفتاحی اور مولانا طیب ندوی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ ہمارے لئے یہ بات باعث صدافتخار ہے کہ ملک کی مشہور اور اہم ترین تنظیم اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیاکے26 ویں سیمینار کی میزبانی کا شرف حاصل ہورہاہے ،انہوں نے کہاکہ یہاں تشریف لانے والے تمام علماء کرام ،مفتیان عظام اور مہمان حضرات کا ہم دل کی گہرائیوں سے استقبال کرتے ہیں اور اس تاریخی کے موقع پر ہمارے دل میں جو فرحت وانبساط کی جوکیفیت ہے اسے بیان نہیں کرسکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیاملک کی معروف تنظیم ہے جسے قاضی القضاۃ مولانا مجاہد الاسلام قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نے 1989 میں قائم کیاتھا،اس کے تحت جدیدفقہی مسائل کے استنباط واستخراج کا کام ہوتاہے ،موقع بہ موقع مختلف اہم اور جدید موضوعات پر اس کی جانب سے بحث ومباحثہ کا بھی انعقاد کیاجاتاہے ،اس کے علاوہ پابندی کے ساتھ ہرسال عالمی سطح کا ایک سیمینار بھی منعقد کیاجاتاہے جس میں ملک کے نامور علماء کرام ،مفتیان عظام اور محققین کے علاو بیرون ملک سے بھی علماء واسکالر شریک ہوتے ہیں اور مکمل بحث وتحقیق کے بعد نئے مسائل پر فیصلے لئے جاتے ہیں۔سال رواں 26 واں سیمینار ہورہاہے جس کے موضوعات مندرجہ ذیل چار ہیں۔سرکاری اسکمیوں سے استفادہ،زمین کی خرید وفروخت سے متعلق چند مسائل ،سونا چاندی کی تجارت سے متعلق مسائل،فضائی وصوتی آلودگی۔