وقف بورڈ پر سوالیہ نشان، سو سالہ قدیم بڑھیا والی مسجد کو منہدم کرنے کی سازش، وقف بورڈ کے ناپاک عزائم کا پردہ فاش

نئی دہلی : ( ملت ٹائمز)  پہاڑی دھیرج کے آگے ڈی سی ایم روڈ پر ایک سوسالہ قدیم بڑھیا والی مسجد لب روڈ واقع ہے جسے حکومت شہید کرنا چاہتی ہے، مسجد کے سرپرست حافظ ارشاد کا کہنا ہے کہ بڑھیا والی مسجد کو دہلی ہائی کوٹ نے 6 مارچ کو منہدم کرنے اجازت دے دی ہے، قدیم مسجد کے تحفظ کے لئے 2 مارچ کو جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کی میٹنگ بھی ہوئی، مولانا مسلم صاحب صدر جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی نے کہا کہ جمعیۃ اس مسجد کی حفاظت کے لیے قانونی کاروائی کرے گی، دورانِ میٹنگ یہ بات بھی سامنے آئی کہ مسجد کو منہدم کرنے میں وقف بورڈ کے اراکین پیش پیش ہیں، مسجد کی بازیابی کے لئے جمعہ کے دن احتجاج بھی ہوا تھا، احتجاج کے دوران عوام نے حکومت، ایم سی ڈی اور وقف بورڈ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی اور انہیں جتایا بھی کہ ہم کسی بھی صورت میں مسجد شہید نہ ہونے دیں گے، احتجاج میں شریک حافظ ارشاد سکریٹری جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی ، مفتی محمد اسحاق حقی قاسمی نائب خازن جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی ، مولانا ساجد رشیدی اور علاقے کے دیگر معزز حضرات موجود تھے، سبھی نے متفقہ طور پر عوام سے اپیل کی کہ آپ سب وقف بورڈ کے ناپاک عزائم اور ان کے منصوبے کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ وقف بورڈ کا گھیراؤ کریں؛ ان کے خلاف احتجاج درج کرائیں ۔