مذہبی شہر اجین میں 26 ویں فقہی سمینار کی تیسری نشست کا آغاز،بحث ومباحثہ جاری

اسٹیج پر بائیں سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ،مفتی حبیب اللہ قاسمی ،مفتی احمد یعقوب دیولوی،مولانا نعمت اللہ اعظمی،مولانا محمد قاسم مظفر پوری ،قاضی عبد الجلیل قاسمی،مولانا برہان الدین سنبھلی،مولانا محبوب وجیہی (تصویر ملت ٹائمز)

سمینار ہال سے لائیورپوٹ
تاریخی اور مذہبی شہر اجین میں منعقد ہونے والے اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے چھبسویں فقہی سمینار کی تیسری نششت کا آغاز ہوگیا ہے ۔اس نشست کا موضوع زمینوں کی خریدوفروخت سے متعلق بعض مسائل ‘‘ ہے ۔
اس موضوع کیلئے کل پندرہ سوالات قائم کئے گئے تھے جس پر بیس اسکالر اور مفتیوں مقالہ لکھاہے۔
اس نشست کی صدارت معروف عالم دین مفتی احمد دیولوی انجام دے رہے ہیں،جبکہ نظامت کا فریضہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب بذات خود انجام دے رہے ہیں ،انہوں نے بتایاکہ زمینوں کی خریدوفروخت عصر حاضر کا بہت اہم مسئلہ اور عصر حاضر میں یہ تجارت بہت اہمیت کی حامل ہے ،ریئل اسٹیٹ کی تجارت شہروں میں بہت مقبول ہے، مختلف انداز سے مختلف طرح کی زمینوں کی خریدوفروخت ہوتی اور کثرت کے ساتھ مسلمان بھی اس سے وابستہ ہیں،ایسے میں شرعی طریقہ جاننا اوراس تعلق سے مسائل کی تخریج وتشریح ضروری ہے ، انہوں نے کہاکہ اس موضوع کو شہر اجین کے مسلمانوں نے ہی سمینار میں شامل کرنے مطالبہ کیا تھا اور انہیں حضرات کی خواہش پر رواں سمینار میں اس موضوع کو بھی شامل کیا گیا ۔


صدارتی خطاب کرتے ہوئے مفتی احمد دیولوی نے کہاکہ اکیڈمی سے شروع سے میرا تعلق ہے ،پہلے سمینار میں شریک نہیں ہوسکا لیکن دوسرے سمینار سے مسلسل شرکت ہورہی ہے اور شاید ہی ایسا کوئی سمینار ہوگا جس میں میری شرکت نہیں ہوئی ہوگی ،انہوں نے کہاکہ اکیڈمی میں تمام مقالات تحقیق کے ساتھ لکھے جاتے ہیں اور بہت غوروخوض کے ساتھ قرآن وحدیث کی روشنی میں مسائل کا استنباط واستخراج کیا جاتاہے یہی وجہ ہے کہ اکیڈمی کو دنیا بھر میں ایک معتبر فقہی ادارہ کی حیثیت حاصل ہے۔