سیتامڑھی(ملت ٹائمز؍احمد علی صدیقی)
کنہواں میں شسترسیما بل (SSB)کی جانب سے بیٹٹی بچاؤ اسکیم کے تحت ایک اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں SSB، پریہار کے BDO، اور کنہواں پنچایت کے مکھیا کے اشتراک سے اسکول اور مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والی دس بچیوں کو سائیکل دی گئیں۔
اس موقع پر SSBکنہواں کے کمانڈرجناب پروین کمار، پریہار تحصیل کے BDOجناب چترنجن کمار، کنہواں پنچایت کے مکھیا جناب غلام مجتبی جیلانی اور گاؤں کے اہم ترین شخصیات کے علاوہ عوام نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر SSBکنہواں کے کمانڈر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ’’ ہندوستان گو کہ ترقی پذیر ملک بننے کے لیے گذشتہ ایک دہائی کے دوران سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ میں کافی ترقی کی ہے، لیکن صنفی تناسب کے لحاظ سے ملک کی حالت کافی خستہ ہے اور دن بدن لڑکیوں کی تعداد کا گھٹنا ملک اور معاشرے کے لیے سوالیہ نشان بنتا جارہاہے۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کو عام کیاجائے، اور بیٹیوں کو آگے بڑھانے اور پڑھانے کی انتھک کوشش کی جائے۔ پریہار تحصیل کے BDOجناب چترنجن کمار نے کہا کہ ’’ لڑکیوں کو پڑھانا اور آگے بڑھانا بہت ضروری ہے۔ یہی ہمارے معاشرے کی بہتر تشکیل کرسکتی ہے اور سنوار سکتی ہے۔ جناب چترنجن کمار نے کنہواں کوکھلے میں رفع حاجت سے پاک پنچایت بنانے کیلئے گاؤں کے مکھیا کی تعریف کی،،گاؤں کے مکھیا جناب غلام مجتبی جیلا نی صاحب نے کہا کہ معاشرہ کی ترقی کادارومدار صنف نازک کی تعلیم وتربیت پر منحصر ہے۔ کہاجاتاہے کہ اگر ایک لڑکے کو تعلیم یافتہ بنانے جائے تو وہ صرف ایک شخص کو تعلیم یافتہ بناناہے اورایک لڑکی کی تعلیم وتربیت پورے معاشرے کی تعلیم وتربیت کے مترادف ہے۔ نیز انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم اس بات کی بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ گاؤں کا ہرفرد خواہ وہ لڑکا ہو یالڑکی تعلیم میں ترقی کریں اور اس گاؤں کوتعلیمی اعتبار سے ملک کے لیے ایک نمونہ بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ لڑکیوں کا تحفظ گاؤں کے ہر فرد بشر کی ذمہ داری ہے۔ اگر کسی طرح کی کوئی دشواری درپیش ہوتو وہ فوری طور پر گاؤں کے مکھیا سے رابطہ کریں ہم ہر مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے، واضح رہے کہ ہمارا گاؤں ہندونیپال کے آخری سرحد پر واقع ہے۔ اس لیے ہماری مزید ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس گاؤں کو ہر اعتبار سے ترقی یافتہ بنائیں۔
وہ خوش نصیب بچیاں جنکو سائیکلیں ملی ہیں ان کے نام اور اسکول کے یہ ہیں۔ فرحانہ خاتون، رفعت خاتون، آفرین خاتون، اقر اخاتون،زینت پروین، یہ بچیاں مدرسہ منظر الاسلام کنہواں کی طالبات ہیں۔ نوتن کماری، مدھورانی کماری، چندرا کماری، تبسم خاتون، یہ بچیاں شہید چندرا بالیکا ہائی اسکول، کنہواں کی طالبات ہیں۔ اخیر میں گاؤں کے مکھیانے پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
کنہواں میں شسترسیما بل (SSB)کی جانب سے بیٹٹی بچاؤ اسکیم کے تحت ایک اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں SSB، پریہار کے BDO، اور کنہواں پنچایت کے مکھیا کے اشتراک سے اسکول اور مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والی دس بچیوں کو سائیکل دی گئیں۔
اس موقع پر SSBکنہواں کے کمانڈرجناب پروین کمار، پریہار تحصیل کے BDOجناب چترنجن کمار، کنہواں پنچایت کے مکھیا جناب غلام مجتبی جیلانی اور گاؤں کے اہم ترین شخصیات کے علاوہ عوام نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر SSBکنہواں کے کمانڈر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ’’ ہندوستان گو کہ ترقی پذیر ملک بننے کے لیے گذشتہ ایک دہائی کے دوران سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ میں کافی ترقی کی ہے، لیکن صنفی تناسب کے لحاظ سے ملک کی حالت کافی خستہ ہے اور دن بدن لڑکیوں کی تعداد کا گھٹنا ملک اور معاشرے کے لیے سوالیہ نشان بنتا جارہاہے۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کو عام کیاجائے، اور بیٹیوں کو آگے بڑھانے اور پڑھانے کی انتھک کوشش کی جائے۔ پریہار تحصیل کے BDOجناب چترنجن کمار نے کہا کہ ’’ لڑکیوں کو پڑھانا اور آگے بڑھانا بہت ضروری ہے۔ یہی ہمارے معاشرے کی بہتر تشکیل کرسکتی ہے اور سنوار سکتی ہے۔ جناب چترنجن کمار نے کنہواں کوکھلے میں رفع حاجت سے پاک پنچایت بنانے کیلئے گاؤں کے مکھیا کی تعریف کی،،گاؤں کے مکھیا جناب غلام مجتبی جیلا نی صاحب نے کہا کہ معاشرہ کی ترقی کادارومدار صنف نازک کی تعلیم وتربیت پر منحصر ہے۔ کہاجاتاہے کہ اگر ایک لڑکے کو تعلیم یافتہ بنانے جائے تو وہ صرف ایک شخص کو تعلیم یافتہ بناناہے اورایک لڑکی کی تعلیم وتربیت پورے معاشرے کی تعلیم وتربیت کے مترادف ہے۔ نیز انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم اس بات کی بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ گاؤں کا ہرفرد خواہ وہ لڑکا ہو یالڑکی تعلیم میں ترقی کریں اور اس گاؤں کوتعلیمی اعتبار سے ملک کے لیے ایک نمونہ بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ لڑکیوں کا تحفظ گاؤں کے ہر فرد بشر کی ذمہ داری ہے۔ اگر کسی طرح کی کوئی دشواری درپیش ہوتو وہ فوری طور پر گاؤں کے مکھیا سے رابطہ کریں ہم ہر مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے، واضح رہے کہ ہمارا گاؤں ہندونیپال کے آخری سرحد پر واقع ہے۔ اس لیے ہماری مزید ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس گاؤں کو ہر اعتبار سے ترقی یافتہ بنائیں۔
وہ خوش نصیب بچیاں جنکو سائیکلیں ملی ہیں ان کے نام اور اسکول کے یہ ہیں۔ فرحانہ خاتون، رفعت خاتون، آفرین خاتون، اقر اخاتون،زینت پروین، یہ بچیاں مدرسہ منظر الاسلام کنہواں کی طالبات ہیں۔ نوتن کماری، مدھورانی کماری، چندرا کماری، تبسم خاتون، یہ بچیاں شہید چندرا بالیکا ہائی اسکول، کنہواں کی طالبات ہیں۔ اخیر میں گاؤں کے مکھیانے پروگرام میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔