پنجاب سے ثنا دھالیوال کی رپورٹ
پنجاب: مالیرکوٹلہ (ملت ٹائمز) پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی الیکشن کے نتائج کے اعلان میں، کانگریس نے قریب ایک دهاکہ کے بعد پنجاب میں ایک بار پھر سے کیپٹن امیریندر سنگھ کی قیادت میں واضح اکثریت حاصل کی ہے . پنجاب کی کل 117 سیٹوں میں سے کانگریس نے 77 سیٹوں پر شاندار جیت حاصل کرتے ہوئے صوبہ میں اپنی حکومت بنانے کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا ہے۔
ان الیکشن میں حلقہ مالیرکوٹلہ پورے پنجاب میں خاص توجہ کا مرکز بنا رہا، کیونکہ پورے صوبہ میں مسلم اکثریت والا مالیر کوٹلہ واحد ایسا اسمبلی حلقہ ہے جو پوری دنیا میں اپنی ایک منفرد اور الگ پہچان رکھتا ہے۔
صوبہ پنجاب کی تاریخ میں اب رضیہ سلطانہ واحد ایسی پہلی مسلم ممبر اسمبلی بن گئی ہیں جنہوں نے تیسری بار فتح کا پرچم لہراتے ہوئے اپنے مخالف اکالی بهاجپا کے امیدوار کو 12708 ووٹوں کے بهاری فرق سے شکست دی اور صوبائی اسمبلی میں اپنی شاندار نمائندگی درج کی، حالانکہ اکالی بهاجپا گٹھ جوڑ نے اپنے امید وار محمد اویس کو جتانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکها تھا، جس کے چلتے وزیر اعلیٰ پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے حلقہ میں دو دن تک ڈیرہ جمائے رکھا اور ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ سکهبیر بادل نے اویس کی جیت کے بڑے بڑے دعوے کئے تھے، لیکن محترمہ رضیہ سلطانہ کی انتھک محنت صاف و شفاف امیج اور حلقہ میں ان کی ہر دل عزیز ی کے چلتے اکالی بھاجپا کی جیت کے تمام دعوے کافور ہو گئے۔
اب جبکہ 16 مارچ کو پنجاب کے نئے وزیر اعلیٰ کیپٹن امیریندر سنگھ ایک بار پھر سے صوبہ کی باگ ڈور سنبھالنے جا رہے ہیں، اس موقع پر ان کے ساتھ ان کی کیبنٹ کے وزیر بھی حلف اٹھا نے جا رہے ہیں تو ایسے میں پورے پنجاب کے اقلیتی طبقہ خصوصاً مسلمانوں کی نگاہیں حلف برداری تقریب پر لگی ہیں، اقلیتی طبقہ کو امید ہی نہیں بلکہ کامل یقین ہے کہ کیپٹن امیریندر سنگھ کی وزارت میں کانگریس ہائی کمانڈ محترمہ رضیہ سلطانہ کو بہت ہی اہم ذمہ داری دینے جا رہی ہے۔
یہاں قابل ذکر یہ ہے کہ رضیہ سلطانہ نے اپنی گزشتہ پاری میں حلقہ مالیرکوٹلہ اور پنجاب کے اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود کیلئے مثالی و نمایاں کام انجام دیئے تھے، جن میں پنجاب اردو اکادمی کا قیام عمل میں لانا، بی. ایڈ . کالج کا قیام اور حلقہ کے سرکاری اسپتالوں کو فعال طریقے سے چلانا اور پنجاب وقف بورڈ سے غریب بے سہارا اور بیوہ عورتوں کو پنشن لگوانا وغیرہ وغیرہ،
اس بار محترمہ رضیہ سلطانہ کی ترجیحات میں مالیر کوٹلہ کو ضلع بنانا ، مسلم میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لانا اور حلقہ میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنا اور عوام کو صحت سہولیات فراہم کروانا وغیرہ رہیں گی۔
آخر میں محترمہ رضیہ سلطانہ کی شخصیت کی ترجمانی اس شعر کے ساتھ کی جا سکتی ہے کہ
کرو دعا کہ، سلامت رہے یہ شخصیت ہمیشہ
یہ وہ چراغ ہے کہ کئی آندھیوں پہ بھاری ہے