علماء کے ہاتھوں مفتی عمیر قاسمی کی کتاب ’’فضل خداوندی براہل سنت دیوبندی‘‘ کا اجرا
اندور (پریس ملت ٹائمز؍ریلیز)
مدرسہ خدیجۃ الکبری گرین پارک کالونی اندور میں ایک عظیم الشان اجلاس کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت دیوبند سے تشریف لائے ہوئے معروف عالم دین مولانا عبدالخالق سنبھلی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند نے فرمائی اور نظامت کا فریضہ جواں سال عالم دین مفتی عمیر قاسمی صدر مجلس صدائے حق مدھیہ پردیش نے انجام دیا، اجلاس کا آغاز کلام اللہ کی تلاوت سے ہوا، مدرسے کی طالبات نے نعت و نظم ، تقاریر اور مکالمہ جات سے سامعین کو محظوظ کیا ۔ دہلی سے تشریف لائے ہوئے عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر تابش مہدی نے نعتیہ کلام پیش کیا جن کے بعد خطاب کرتے ہوئے مولانا آفتاب اظہر ؔ صدیقی جنرل سکریٹری آل انڈیا مجلس صدائے حق نے کہا کہ دنیا سمجھتی ہے کہ اسلام یا مسلمان تعلیم نسواں کے خلاف ہے، ایسا ہرگز نہیں! اسلام نے ہی صنف نازک کو بہترین حقوق عطا کیے ہیں، اسلام تعلیم و تربیت کو فرض بتاتا ہے خواہ مرد ہو یا عورت ہر کسی کے لیے تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے، ہاں! حصول علم کے لیے حدود مقرر ہیں بچیوں کو پردے میں رہ کر تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔ مولانا ابوحنظلہ عبدالاحد قاسمی صدرکل ہند مجلس تحفظ سنت نے بھی اپنے خطاب والا کمالات سے سامعین کو بہرہ مند کیا، انہوں نے علماء دیوبند کے کردار و عمل پر روشنی ڈالی اور علماء وقت کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا۔ مولانا عبدالخالق سنبھلی نے اپنے پر مغز خطاب میں کہا کہ بچیوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنا مکمل خاندان کی تربیت کرنے کے برابر ہے، آپ ہی کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا،جس کے بعد اجلاس کے کنوینر مولانا غیاث الدین مہتمم مدرسہ ہٰذا نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں شہر کے سیکڑوں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ مفتی اشفاق صدرمجلس صدائے حق بھوپال، مولانا کمال الدین ، مولانا ذوالقرنین ، محمد زہیر وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں