ہر حال میں توکل الی اللہ ہمارے حوصلہ اور امید کی اصل متاع :سلمان ندوی

وحدت اسلامی ہند کے زیر اہتمام ٹیلے والی مسجد میں کانفرنس کا انعقاد ، کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت

ملت ٹائمز
لکھنؤ سے سعید ہاشمی کی رپوٹ
عصر حاضر میں انسانیت کو تباہی اور بربادی سے محفوظ رکھنے کیلئے سب سے بہتر اور واحد ذریعہ اللہ سے صحیح اور حقیقی تعلق قائم کرنا ہے ۔ اگر ہم نے اب بھی ہوش سے کام نہ لیا تو یہ خدا بیزاری ہمہ گیر ہلاکت و تباہی کا سبب بن سکتی ہے ۔اور رواں دور میں انسانی رشتوں کی پامالی ہمارے لئے لمح�ۂ فکریہ ہے ۔مذکورہ خیالات کا اظہار وحدت اسلامی ہند کے امیر وحدت اسلامی مولانا عطاء الرحمن وجدی نے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔وہ یہاں وحدت اسلامی ہند کے زیر اہتمام ملک گیر سطح پر چلنے والی مہم کے تحت ٹیلے والی مسجد لکھنؤ میں منعقدہ اختتامی اجلاس کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔
ممبئی کے ممتاز عالم مولانا ابو ظفر حسان ندوی نے کہا کہ تاریخ ایسی قوموں کی روداد سے پر ہے جنہوں نے خدا کو فراموش کر دیا تو وہ حد درجہ اخلاقی پستی میں پہنچ گئیں اور بالآخر اللہ کے عذاب کا شکار ہو کر دنیا سے مٹ گئیں ۔ ہمیں انکے حالات سے عبرت حاصل کرنا چاہیے اور اپنے پالنہار سے صحیح تعلق استوار کر لینا چاہیے ۔ دار العلوم دیوبند (وقف ) کے استاذ مولانا فرید الدین قاسمی نے اللہ سے ناطہ جوڑنے کا صحیح مفہوم بتاتے ہوئے کہا کہ اللہ سے صحیح تعلق یہ ہے کہ ہم اس پر سچا ایمان رکھیں اور اپنی پوری زندگی اور اس کا ہر ہر لمحہ اس کے حوالے کر دیں تاکہ ہماری زندگی سے اس کی نافرمانی والی باتوں کا کوئی تعلق نہ رہے ۔ یہی راستہ سچے سکون کا بھی ہے اور آخرت کی کامیابی کا بھی ۔دار العلوم ندوۃ العلماء کے استاذ مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے کہا کہ حق اپنے ماننے والوں کا ہمیشہ امتحان لیتا رہا ہے ، ہمیں مضبوطی سے حق پر قائم رہناچاہئے اور ہر حال میں اللہ سے تعلق مضبوط رکھنا چاہئے یہی چیز ہمارے لئے حوصلہ و امید کی اصل متاع ہے ۔ ہماری تاریخ ہر زمانے میں اس پر شاہد ہے ۔نقیب وحدت اسلامی ہند یوپی مولانا محمد جمیل صدیقی نے کہا کہ اللہ سے ناطہ جوڑنا دراصل اللہ پر سچا ایمان اور اس پر استقامت سے عبارت ہے ۔ ہمیں اللہ سے شدید محبت ہونی چاہئے اور اپنی زندگی کو اسکی پسند سے آراستہ کرنا چاہیے اور اس کی ناپسندیدہ چیزوں سے ہمیں نفرت ہونی چاہیے۔ ہمیں اللہ اور اسکے رسول کی دعوت پر لبیک کہنا چاہیے ۔انہوں نے مہم اور کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ تمام انسانوں تک یہ پیغام جائے کہ سب ایک اللہ کے بندے ہیں اور اللہ نے انسانوں کو اپنی تمام دوسری مخلوقات پر افضل بنایا ہے ۔اب انسانوں کی افضلیت اور بڑائی اسی صورت میں باقی رہ سکتی ہے کہ ان کا رشتہ اللہ سے مضبوط ہو۔ امت مسلمہ کے لئے بھی ہر طرح کی مایوسی اور کمزوری سے بچنے کا بہترین وسیلہ اللہ سے صحیح اور مضبوط تعلق استوار کرنا ہے۔اللہ سے مضبوط تعلق کے نتیجے میں امت سخت سے سخت حالات میں بھی مایوسی اور کم حوصلگی کا شکا ر نہ ہوگی ۔اللہ سے تعلق استوار رکھنے والا انسان نہ تو بے ایمان ہوگا اور نہ بز دل، نہ گندے اخلاق و کردار کا حامل ہوگا اور نہ دوسروں کا بدخواہ ،ایسا انسان کبھی ظالم اور غاصب نہیں ہو سکتا ۔غرض یہ ہے کہ اللہ سے مظبوط تعلق دراصل انسان کو اعتقادی اور فکری استقامت اور ہر سطح پر مضبوط اخلاق اور پاکیزگی عطا کرتا ہے ۔انجمن فلاحی بیت المال کے صدر مولانا جہانگیر عالم قاسمی نے کہا کہ امت اس وقت ملکی و عالمی تناظر میں جن حالات سے دوچار ہے اس کا بنیادی حل اللہ سے مضبوط تعلق پیدا کرنے میں ہی ہے ۔ اللہ سے تعلق اختیار کرنے کا مطلب حقوق و فرائض اور معاملات کی دنیا سے فرار اختیار کرکے گوشہ نشین ہونا نہیں بلکہ شرک و کفر اور ظلم و فساد و نفرت کے مقابلے میں حق و انصاف کے قیام و اخوت کو عام کرنے سے ہے ۔ یہ عظیم کام امت اسی وقت انجام دے سکتی ہے جب اس کا اللہ سے مضبوط تعلق ہو۔ جامعۃ الفلاح بلریاگنج، اعظم گڑھ کے ناظم مولانا محمد طاہر مدنی نے زور دے کر کہا کہ انسان نے اپنی کرتوت سے خشکی اور تری میں فسا د برپا کر رکھا ہے ۔اسکا واحد حل اللہ کی طرف پلٹنے میں ہے ۔ہمیں زندگی کے ہر پل میں سچا مسلمان رہنا چاہیے ۔ عقیدہ، اخلاق، انسانوں کے حقوق کی ادائیگی
اور اچھائی کی دعوت دینا اور حق کے قیام کی کوشش یہ وہ امور فرائض ہیں جن سے ہم اللہ کو خوش کر سکتے ہیں ۔ وحدت اسلامی کے سکریٹری جنرل ضیاء الدین صدیقی نے امت کو ایمان، استقامت و حوصلے سے آگے بڑھنے کا پیغام دیا اور بتایا کہ امت کو آگے بڑھنے کے لئے اسکے علاوہ کوئی دوسری را ہ نہیں۔ انہوں نے قرآن کا پیغام یاد دلایا ۔ ’’غم نہ کرو، نہ ڈرو ، تم ہی غالب رہوگے ‘‘۔ آخر میں امت کی زبوں حالی کو ختم کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی گئی اور ملک و تمام عالم انسانیت میں امن و سکون اور قیام حق کیلئے دعا ہوئی ۔اواضح رہے کہ مہم کا آغاز ۱۳؍نومبر ۲۰۱۶ء کو مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد سے ہوا تھا ۔ اجلاس کی نظامت محمد ندیم فلاحی اور حکیم ایوب عمری نے کی واضح رہے کہ گذشتہ نومبر ۲۰۱۶ء ؁ تا فروری ۲۰۱۷ ء ؁ ۔ اللہ سے ناطہ جوڑو کے عنوان پر وحدت اسلامی ہند کی طرف سے ایک ملک گیر مہم چلائی جا رہی تھی جسکا اختتامی اجلاس اتوار کو لکھنؤ کی ٹیلے والی مسجد کے میدان میں ہوا۔ جس میں ملک کے کئی اہم علماء و دانشور وں نے سامعین کو خطاب کیا۔ مولانا وجدی نے اپنی بیماری و ضعف کے باوجود اجلاس میں شرکت کی ۔