ہندوستان میں ایک پرائیوٹ آرمی ملک کے نظام کی توہین، وزیر اعظم خاموش کیوں؟: ڈاکٹر منظور عالم

نئی دہلی: 13؍فروری (ملت ٹائمز؍پریس ریلیز)

ہندوستان ایک عظیم ملک ہے جس کے پاس اپنی آرمی ہے ، اپنا آئین ہے ، ایک مستحکم نظام رائج ہے ،اس ملک میں اگر کسی غیر سرکار ی تنظیم کی جانب سے یہ دعوی کیا جاتاہے کہ اس کے پاس اپنی آرمی ہے ،اپنی فوج ہے اور وہ ملک کی آرمی سے زیادہ طاقتور ہے ، جو کام آرمی نہیں کرپاتی ہے وہ ہماری آرمی کرلے گی تو یہ نہ صرف ملک، یہاں کی آرمی اور نظام کی توہین ہے بلکہ اس کے پس پردہ چھپے عزائم اور حقیقت کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس بات کی تہ تک پہونچنا ضروری ہے کہ آرمی اور سارا نظام ہونے کے باوجود ایک علاحدہ آرمی بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی ۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ اب تک ایک کمیونٹی پر بجرنگ دل ،گﺅرکشک اور کچھ چھوٹی تنظیموں کی جانب سے مسلسل حملے ہوئے ہیں ،ماراگیا ہے ،زندہ جلایاگیا ہے لیکن اب خود آر ایس ایس نے بھی اس بات کا اعتراف کرلیاہے کہ اس کی اپنی آرمی ہے اور یہ سب منظم انداز میں ہورہاہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ چند دنوں قبل ایک عالم دین کی ویڈیوپر سوالات کھڑے گئے تھے جس میں انہوں نے کہاہے کہ آر ایس ایس کی جانب سے ہتھیار تقسیم کئے جاچکے ہیں لیکن اب سنگھ سربراہ خود ہی اس کی تصدیق کردی ہے ۔ڈاکٹر منظور عالم نے سنگھ سربراہ سے یہ سوال بھی کیا اگر اپنی آرمی ہے تو اب تک اسے سرحد پر کیوں نہیں بھیجا گیا ۔
ڈاکٹر محمد عالم نے کہاکہ موہن بھاگوت کے اس بیان سے ملک کے آئین ،نظام اور آرمی پر عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہونچتا ہے ،شکوک وشبہات جنم لیتے ہیں ،انہوںنے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے سوال پوچھتے ہوئے کہاکہ ان کا کوئی ردعمل کیوں سامنے نہیں آرہاہے ،خاص طور پر انہوں نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ بہادراور جری لیڈر ہیں انہیں کم ازکم آر ایس ایس سربراہ کے موقف پر اپنا نظریہ واضح کردینا چاہیئے کہ ایک ایسے ملک میں جہاں آرمی ہے ،فوج ہے ،مکمل نظام ہے وہاں ایک علاحدہ فوج کیوں تیا رکی گئی ہے ،کس مقصد کیلئے سیوک سنگھ کی فوج بنائی گئی اور کیا مقصدہے اس کے پردہ اور کیا کوئی کاروائی کی جائے گی ؟۔