نئی دہلی (ملت ٹائمز )
ملک سمیت دنیا بھر کو ہلا دینے والے 16؍دسمبر 2012کے دہلی گینگ ریپ معاملے میں چار قصورواروں کی اپیل پر سپریم کورٹ نے جمعہ کو اہم فیصلہ سنا یاہے ۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی چاروں قصورواروں کی پھانسی کی سزا برقرار رکھا ہے۔جسٹس دیپک مشرا، جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے یہ اہم فیصلہ متفقہ طور پر سنایا۔عدالت نے پھانسی کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ نربھیا سانحہ صدمے کی سونامی تھا ۔بتایا جا رہا ہے کہ تینوں ججوں نے جیسے ہی مکمل فیصلہ سنایا لوگوں نے عدالت میں تالیاں بجائیں۔وہیں نربھیا کے والد نے فیصلے پرتبصرے کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے پورے خاندان کی جیت ہے، میں بھی اس فیصلے سے خوش ہوں۔نربھیا کی ماں نے بھی فیصلے پر کہا کہ یہ پورے ملک کی جیت ہے۔وہیں، دفاعی وکیل اے پی سنگھ نے فیصلے کو لے کر کہا کہ ان کے موکلوں کے ساتھ انصاف نہیں ہوا ہے، ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی پٹیشن دائر کریں گے۔غور طلب ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے پھانسی کی سزا پانے والے قصورواروں کی اپیل پر سپریم کورٹ نے 27؍مارچ کو سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔مجرم اکشے ٹھاکر، ونے شرما، پون گپتا اور مکیش کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، ان میں ایک مجرم رام سنگھ کی موت ہو چکی ہے۔اس سے پہلے سماعت کے لیے نربھیا کے والدین اپنے گھر سے نکلے، تو انہوں نے میڈیا اہلکاروں کو ہاتھ جوڑ کر سلام کیا تھا۔غورطلب ہے کہ نربھیا اپنے ایک دوست کے ساتھ 16؍دسمبر 2012کی رات تقریبا نو بجے جنوبی دہلی کے منیرکا علاقے میں اپنے گھر پالم وہار جانے کے لیے انتظار کر رہی تھی۔کچھ دیر بعد تقریبا ساڑھے نو بجے ایک سفید بس وہاں رکی، اس میں سے ایک شخص نے ان لوگوں سے بس میں چڑھنے کی اپیل کی۔اس کے بعد وہ بس میں چڑھ گئے۔اس بس میں ڈرائیور سمیت کل چھ لوگ پہلے سے موجود تھے۔تھوڑی دیر بعد انہوں نے نربھیا کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور اس کے بعد دونوں کو بری طرح مارا پیٹا گیا اور مہی پال پور فلائی اوور کے قریب ان کو پھینک کر چلے گئے۔ایک پی سی آر وین نے ان کو زخمی حالت میں اسپتا ل پہنچایا،حالانکہ واقعہ کے 11دنوں کے بعد نربھیا کی موت ہو گئی۔