دیوبند(ملت ٹائمز؍سمیر چودھری)
ماہ رمضان المبارک میں پھلوں کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف پڑوسی ملک پاکستان میں عوامی تحریک چلاکر تین روز جمعہ،سنیچر اور اتوار کو پھلوں کی خریداری کا پوری طرح بائیکاٹ کیاگیا ہے ،جس کو سوشل میڈیا عوام کی جانب سے بھرپور تعاون حاصل ہورہاہے،اسی طرح کی تحریک کی دیوبند میں بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ دارالعلوم چوک پر ماہ رمضان المبارک میں منڈی کی قیمتوں سے کئی گناہ زیادہ مہنگے پھل فروخت کرکے روزہ داروں کا زبردست طریقہ سے استحصال کیاجارہاہے۔ نماز عصر کے بعد دارالعلوم چوک سے پیدل گذرنا انتہائی مشکل ترین عمل ہوجاتاہے ،جہاں چاروں طرف پھلوں کی بڑی بڑی ریڑھیاں لگی رہتی ہیں وہیں ای رکشائیں اس چوراہوں کو تنگ گلی سے بھی تنگ کردیتی ہیں۔ پھلوں والے روڈ کے چاروں جانب زبردست طریقہ سے قابض رہتے ہیں اور منہ مانگی قیمتیں روزہ داروں سے وصول رہے ہیں۔اتناہی نہیں بلکہ معمول بات کو لیکر یہاں مارپیٹ ہونا بھی عام بات ہے،گزشتہ روز بھی خربوزہ خریدارنے کو لیکر ایک پھل فروش نے ایک غریب کے ساتھ مارپیٹ کی،ایک طرف جہاں حکومت پھلوں کی قیمتیں طے کرنے میں مکمل طورپر ناکام ہے وہیں مسلم علاقہ میں افطاری کے وقت پیش آنے والے اس نوعیت واقعات اور راستوں کو بہتر بنانے کے لئے ایک پولیس اہلکار تک دستیاب نہیں ہوتاہے۔حالانکہ شہر کے دیگر مقامات پر پھلوں کی قیمتیں دارالعلوم چوک کے مقابلہ کم ضرور ہیں لیکن منڈی کے ریٹ کے مقابلہ بہت زیادہ ہیں۔ ریتی چوک، ٹھیلہ چوک،تانگہ اسٹینڈ،مین بازار،خانقاہ چوک ،منگلور چوکی، مجنوں والا روڈ وغیرہ بھی پھل فروش منہ مانگی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔ پڑوسی ملک پاکستان کی عوام نے رمضان المبارک میں اسی طرح کی زیادتیوں کے خلاف آج یعنی جمعہ سے تین روز تک کسی بھی طرح کی پھل کی خریداری کامکمل طورپر بائیکاٹ کیا ہے، جس کوسوشل میڈیا پر زبردست حمایت مل رہی ہے۔ خیال رہے کہ یہ تحریک خالص عوامی تحریک ہے جس کاحکومت سے کچھ لینا دینانہیں ہے۔اگر اس طرح کی تحریکیں یہاں بھی چلائی جائیں تو ممکن ہے غریب روزہ دار بھی ان پھلوں کاذائقہ چکھ لیں جو ابھی تک انکی دستر س سے کافی دور ہیں۔





