احمد آباد(ملت ٹائمز)
طویل عرصے کے بعد اپنی خاموشی توڑتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہاگﺅ بھکتی کے نام پر ہو رہی قتل وغارت گری قابل قبول نہیں ہے، یہ ایسی چیز نہیں ہے جس سے مہاتما گاندھی نے اتفاق کیا ہوگا اور نہ ہی معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ ہے۔
بی بی سی ہندی کے مطابق گوررکشکوں پر بیان دیتے ہوئے مودی نے کہا، ہم کس طرح کے لوگ ہیں کہ گائے کے نام پر انسان کو مارتے ہیں۔مودی نے پوچھاکیا کسی انسان کو قتل کرنے کا حق مل جاتا ہے، کیا یہ گﺅ کی رکشاہے؟۔مودی نے کہا، آج جب میں سنتا ہوں کہ گائے کے نام پر کسی کو قتل کیا جارہاہے تو افسوس ہوتاہے ،وہ مجرم ہے یا نہیں قانون کام کرے گا لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کا حق نہیں ہے۔انہو ں نے مزید کہاکہ تشدد مسائل کا حل نہیں ہے۔ کسی نے گایوں کو بچانے کے بارے میں اتنا نہیں بولا جتنا مہاتما گاندھی اور ونوبا بھاوے بولے ۔لیکن انہوں نے کسی انسان کے قتل کرنے کو نہیں کہا اور نہ کبھی وہ اس سے اتفاق کرتے ۔
گجرات کے دو روزہ دورے پر گئے وزیر اعظم نے احمد آباد کے سابرمتی آشرم کے 100 سال مکمل ہونے پر ہونے والے تقریب میںگائے کے نام پر ہورہی دہشت گردی کے معاملے پر یہ باتیں کہیں۔
واضح رہے کہ مودی حکومت میں گﺅ کشی کے نام پر 97 فیصد قتل کے واقعات سامنے آئے ہیں،گذشتہ کل ملک کے سولہ شہروں میں سیکولر عوام نے شدید احتجاج کیا اور بھیڑ کے ذریعہ انجام پارہے تشدد کیلئے مودی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا۔