امن قائم رکھتے ہوئے موقع پرست شرارتی عناصر پر نظر رکھیں :میوات وکاس مہا سبھا جے پور
ملت ٹائمز کیلئے محمدسفیان سیف اورعامر حسین کی رپوٹ
کل رات تقریبا دس بجے جے پور تھانہ رام گنج میں پولس اور پبلک میں تصادم ہو گیا ،واضح ہو کہ ٹریفک چیکنگ کے دوران پولس اہلکار نے را م گنج اسٹیشن میںموٹر سائیکل سے جانے والے شخص کو ڈنڈا مار دیا،پھر پولس اور موٹر سائیکل سوار میں جھڑپ ہو گئی ۔جس سے موٹر سائیکل سوار کے ساتھ سوار خاتون کا ہاتھ ٹوٹ گیا ، اس واقعے سے ناراض سینکڑوں افراد نے پولیس اسٹیشن پر پتھراو¿کیا۔ تھانے کے قریب کھڑی ایمبولینس اور دو موٹر سائیکلوں کو ہجوم نے آگ کے حوالے کر دیا ۔موصولہ اطلاعات کے مطابق معاملے کو دیکھتے ہوئے پولس نے فائرنگ کر دی،جس میں عادل نامی نوجوان کی موت ہوگئی اور ایک درجن افراد زخمی ہو گئے ۔جن میں آٹھ پولس اہلکار وں کے زخمی ہونے کی خبر بھی ہے۔اس کے بعد جے پور شہر کے چار پولیس اسٹیشنوں میںراتوں رات ہی کرفیو نافذ کردیا گیا ، شہر کے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے۔
ادھر دوسری طرف پولیس کمشنر نے فائرنگ سے انکار کردیا۔پولیس کمشنر سنجے اگروال نے بتایا کہ ۴/ پولیس اسٹیشنوں میں بھیڑ قابو کرنے کے لئے کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ جائے حادثے پر موجود لوگوں نے کہا کہ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے، پولیس نے پہلے آنسو گیس کے گولے چھوڑ ے اور پھر ہوائی فائر کر دئے۔ ابھی رام گنج،گلتا گیٹ،مانک چوک اورسبھاش چوک میں کرفیوں نافذ ہے ۔
خبروں کے مطابق پولس نے 8آنسو گیس کے گولے داغے،بدترین حالت حال سے نمٹنے کے لئے ۰۲۱ /پولیس اہلکار رام گنج علاقے پہنچ گئے۔
مقامی لوگوں نے کہا :رام گنج علاقے کے رہائشی اور میو پنچایت کے میڈیا انچارج محمد صوام تقی نے دوران کرفیو اخباری نمائندے سے سے فون پر بات کرتے ہوئے تازہ صورت حال بیان کی ،انہون نے کہا کہ ہنوز علاقے میں کرفیو جاری ہے ،تاہم امن امان کی صورتحال بنی ہوئی ہے ۔ہم اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ نظیفہ زاہد نے کہا کہ غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق تین لوگوں کی موت کی خبر بھی گشت کر رہی ہے ۔مولانا شاکرقاسمی کمپیوٹر نے کہا کہ معاملہ چھوٹا تھا مگر پولس کی ناسمجھی کی وجہ معاملہ سنگین حالت اختیار کر گیا۔
پولس کا بیان:کوئی فائرنگ نہیں ہوئی،تین افراد موٹر سائیکل پر جارہے تھے۔انہیں روکنے کا اشارہ کیا گیا لیکن وہ رکے نہیں بعد میں جب روکا گیا تو وہ جھگڑنے لگے ۔
ساجد کا بیان : رام گنج چوپڑ میں پولیس اہلکار ٹھیلے والوں کو ہٹا رہے تھے ، اس طرح مجھے بھی مارا گیا۔ میں نے مخالفت کی تو پھر سے مارا ،تھانے میں رپورٹ درج کرنے گئے تو بڑھتے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے لوگ باہر جمع ہوگئے۔
پولیس کمشنر سنجے اگروال نے لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی ہے، معاملہ کی غیر جانب دارانہ جانچ کی جائے گی۔اگر پولیس اہلکار مجرم پائے گئے تو کارروائی کی جائے گی۔ لوگ غلط قدم نہ اٹھائیں ۔ ہفتہ کو، شہر کے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات 5 بجے بند ہو جائیں گی۔
سنجے اگروال، پولیس کمشنر، جے پور

میوات وکاس مہا سبھا نے رام گنج جے پور دفتر سے جاری اپنے اعلامیہ میںلوگوں سے امن کی اپیل کی اور کہا کہ رام گنج میں جو کچھ ہوا وہ درست نہیں تھا۔ نقصان شہرکا ہے۔ افواہیں پھیل گئی ہیں۔ شہر کے باشندے کسی قسم کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ ایسے ماحول میں شرارتی لوگوں پر نظر رکھی اور اپنے شہر میں امن قائم کرنے میں تعاون کیا جائے۔
فوٹو کیپشن : جے پور کی وسطی شاہراہ میں کرفیو کے بعد کا منظر۔
۲۔ تصادم میں جلائی گئی ایمبولنس ۔





