مالے ۔6فروری(ملت ٹائمز)
مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین نے ملک میں پندرہ دن کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور سکیورٹی حکام کو کسی بھی شخص کو کسی بھی وقت حراست میں لینے کا اختیار دے دیا ہے یہ فیصلہ مالدیپ کی اعلیٰ ترین عدالت سے جاری اس فیصلے کے بعد آیا ہے جس میں عدالت نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ زیر حراست9 ممبران اسمبلی کو فوری طور پر رہا کرے۔
بی بی سی کے مطابق مالدیپ کی اعلیٰ عدلیہ نے گذشتہ جمعے کو حکم دیا تھا کہ جلاوطن سابق صدر محمد ناشید کا ٹرائل غیر آئینی ہے اور ساتھ ہی عدالت نے نو ارکان پارلیمان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔حکومت نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمان کو ہی معطل کر دیا تھاجبکہ سکیورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی جانب سے صدر عبداللہ یامین کو گرفتار کرنے یا مواخذے کی کارروائی کے کسی حکم پر عمل درآمد نہ کریں۔
مالدیپ کے اٹارنی جنرل انیل نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کی جس میں وزارتِ دفاع کے سربراہ جنرل شیام اور پولیس کمشنر عبداللہ نواز شریک تھے جن کے پیشرو کو یہ کہنے پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کریں گے۔اٹارنی جنرل کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ یہ فیصلے دینے کی کوشش کر سکتی ہے کہ صدر اقتدار میں مزید نہیں رہ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معلومات ملی ہیں کہ یہ چیزیں رونما ہو سکتی ہیں جس کے نتیجے میں سلامتی کا قومی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کا صدر کو گرفتار کرنے کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی ہو سکتا ہے۔ تو میں نے پولیس اور فوج نے سے کہا ہے کہ کسی بھی غیر آئینی حکمنامے پر عمل درآمد نہ کیا جائے۔





