نئی دہلی۔27فروری(یواین آئی )
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ حج سبسڈی ختم ہونے کے باوجود اس بار سفر حج کے کرائے میں زبردست کمی آئی ہے اور عازمین حج کو سیاسی اور اقتصادی استحصال سے نجات مل گئی۔ مسٹر نقوی نے آج یہاں میڈیا کو بتایا کہ سرینگر کے عازم حج نے 2014 میں جہاں حج کرایہ تقریباً دولاکھ روپے ادا کئے تھے وہیں اس بار ا±سے ایک لاکھ ایک ہزار چار سو روپے دینے ہوں گے۔ مسٹر نقوی نے ترقی پسند اتحاد کی حکومت کے دور میں 14-2013 اور 2018 کے ہوائی جہاز کے ذریعہ حج کرائے کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے بتایا کہ شفاف نظام اور ہوا بازکمپنیوں کو ناجائز طریقے سے کرایہ بڑھانے سے روکنے کی سخت ہدایات کی بدولت یہ فرق پڑا ہے اور حج سبسڈی ختم ہونے کے باوجود اس بار حج کیلئے ہوائی سفر کہیں نمایاں تو کہیں بہت ہی کم ہو گیا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ’حج سبسڈی کے نام پر کئی دہائیوں سے جاری مالی اور سیاسی استحصال کا اب خاتمہ ہو گیا‘۔
مسٹر نقوی نے اس استدلال سے بھی کام لیا کہ حج -2018 میں ریکارڈ ایک لاکھ 70 ہزار 25 ہندستانی عازمین سعادت حج حاصل کریں گے جو پچھلے سال سعودی عرب کی طرف سے ہندستانی حج کوٹے میں 35 ہزار کے اضافے کا نتیجہ ہے۔ سفر حج کے لئے عالمی گلوبل ٹنڈر سے سعودی عرب کے عدم اتفاق کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایسا کوئی بھی نظم خارج از امکان ہے۔ ویسے اس مرتبہ انہوں نے حج کے سفر کے لئے ایوی ایشن کمپنیوں سے آن لائن ٹینڈرطلب کیا تھا۔ جس میں انڈین ائیرلائنس کے علاوہ سعودی ایئرلائن اور فلائی ناس کے کرائے سب سے کم پائے گئے۔ اس بار انڈین ائیرلانس اور سعودی ایئرلائن کے طیارے سات سات مقامات سے اور فلائی ناس کے طیارے چھ مقامات سے اڑان بھریں گے۔
مسٹر نقوی نے بتایا کہ انڈین ائیرلائنس کے طیارے چنئی، گوا، ناگپور، سرینگر، وارانسی، کولکتہ اور ممبئی سے جبکہ سعودی ایئرلائن کے ہوائی جہاز احمد آباد، بنگلور، کوچی، دہلی، حیدرآباد، جے پور، لکھنو سے اڑانیں بھریں گے۔ اور فلائی ناس کی پروازیں اورنگ آباد، بھوپال، گیا، گوہاٹی، مینگلور اور رانچی سے ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسی بھی مذہبی سفر کے لئے سبسڈی نہیں دیتی ہے۔ جہاں تک حج سبسڈی کا سوال ہے تو کمیونٹی کے 90 فیصد لوگ اسے ختم کرنے کے حق میں تھے بس چند لوگ سیاسی وجوہات سے اس کے خلاف شور مچا رہے تھے۔ رہ گئی بات سہولتوں کی تو حکومت تمام بڑے مذہبی اجتماعات بشمول کمبھ اور حج کے شرکا کو دیگر لازمی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جن میں سو سو بیڈ کے اسپتال، ایمبولنس ، ڈاکٹر ، نرس اور دوسرے طبی عملے کے ارکان شامل ہیں۔
حج کرائے کے تقابلی جائزے میں مسٹر نقوی نے درج ذیل تفصیلات بتائیں۔ 14-2013 میں احمد آباد سے کرایہ 98750 روپے تھا جو 2018 میں کم ہو کر 65015 روپے ہو گیا۔ اسی طرح اورنگ آباد : ایک لاکھ 18 ہزار 450 روپے سے 84946، بنگلورو : ایک لاکھ 04 ہزار 950 روپے سے 82419 روپے، بھوپال : ایک لاکھ 27 ہزار 750 روپے سے 91090 روپے، کوچی : ایک لاکھ 04 ہزار 950 روپے سے 74431 روپے، چنئی : ایک لاکھ 05 ہزار روپے سے 77181 روپے، دہلی : 98750 روپے سے 71853 روپے، گیا : ایک لاکھ 86 ہزار 500 روپے سے 98852 روپے، گوا : ایک لاکھ 27 ہزار 450 روپے سے 82730 روپے، گوہاٹی : ایک لاکھ 34 ہزار 100 روپے سے ایک لاکھ 12 ہزار 837 روپے، حیدرآباد : ایک لاکھ 01 ہزار 600 روپے سے 65766 روپے، جے پور : ایک لاکھ 10 ہزار 900 روپے سے 79038 روپے، کولکتہ سے: سے 98750 روپے سے 57857 روپے، ناگپور : ایک لاکھ 16 ہزار 950 روپے سے 70680 روپے رانچی : ایک لاکھ 37 ہزار 650 روپے سے ایک لاکھ 03 ہزار 353 روپے اور وارانسی : ایک لاکھ 12 ہزار 300 روپے سے 92004 روپے ہو گیا ہے۔