سیتامڑھی ۔24مارچ(ملت ٹائمز)
ہندونیپال کی سرحد پر واقع بہار کی مرکزی درسگاہ اشرف العلوم کنہواں کے سوسال مکمل ہونے پر سہ روزہ صدسالہ اجلاس پوری آب وتاب کے ساتھ جاری ہے ،آ ج 24 مارچ کوصبح دس بجے صدسالہ اجلاس کا آغاز ہوا جس میں اشرف العلوم کے مہتمم اور معروف فقیہ مولانا زبیر احمد قاسمی نے خطبہ افتتاحیہ پیش کرتے ہوئے اشرف العلوم کی خدمات کا اجمالی تذکرہ کیا۔ فقیہ ملت مولانا زبیر احمد قاسمی نے کہاکہ صدسالہ اجلاس کے انعقاد کا اصل مقصد نئی نسل کے سامنے مدارس اسلامیہ خصوصا اشرف العلوم کی خدمات اور اکابرین کی قربانیاں پیش کی جائیں ۔اسی مقصد کیلئے علماءکرام کی لکھی ہوئی کتابوں کی طباعت ،یہاں سے صادر ہونے والے فتاوی کی ترتیب کے ساتھ تقریبا ساڑھے سات سو صفحات پر مشتمل اشرف العلوم کی سوسالہ تاریخ مرتب کی گئی ہے تاکہ لوگ اس ادارہ کی خدمات اور اکابرین کی قربانیوں سے واقف ہوںاور ان کے دلوں میں اس کی قدورقیمت پیدا ہوکہ دین ہم تک کتنی مشقتوں سے پہونچا ہے ،نیز اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دین کی حفاظت واشاعت اور ملک وملت کی خدمت کا سچا جذبہ پیدا ہو۔مولانا قاسمی نے مزید کہاکہ ہم اس اجلاس صدسالہ سے امت مسلمہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ مدارس اسلامیہ دین کی حفاظت واشاعت کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ،اس لئے یہ جہاں بھی ہوں ،جس حال میں بھی ہوں ان کی قدروقیمت کو پہنچانیں اور ان کی تعمیر وترقی میں ہر ممکن کوشش اداکریں ۔نسل نو کو یہ پیغام بھی دینا چاہتے ہیں کہ دین وایمان کی حفاظت اور اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کیلئے بستی بستی مکاتب کا ٹھوس نظام قائم کریں اور امت کے ایک ایک بچہ کو بنیادی تعلیم ضروردلوائیں۔اس موقع پر جامعہ کے نائب ناظم اور صدر المدرسین مولانا اظہار الحق مظاہری نے اجلاس میں تشریف لائے تمام مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا ۔
آج کی افتتاحی نششت کی صدارت کا فریضہ معروف عالم دین مولانا مفتی راشد اعظمی استاذ تفسیر وفقہ دارالعلوم دیوبند نے انجام دیا ۔اپنے خطاب میں انہوں نے اشرف العلوم کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ دارالعلوم دیوبند میں جن مدارس سے تعلیم حاصل کرکے آنے والے طلبہ نمایاں مقام حاصل کرتے ہیں ان میں اشرف العلوم سر فہرست ہے ،یہ ان چندمدارس میں شامل ہے جہاں کے سب سے زیادہ طلبہ دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوتے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس مدرسہ کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس کی توجہ چندہ اور عمارت پر زیادہ نہیں ہے ،یہاں تعلیم خصوصی پر توجہ ہے اور ہر ممکن بچوں کی صلاحیت کو نکھارنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔مولانا راشد اعظمی اعظمی نے اشرف العلوم کے مہتمم مولانا زبیر احمد قاسمی اور تمام اساتذہ کی خدمات جلیلہ کوسراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی اور طویل عمر کی دعادی ۔افتتاحی نششت میں جمعیة علماءنیپال کے جنرل سکریٹری مولانا خالد صدیقی،معروف عالم دین مولاناطاہر حسین گیاوی ،مفتی امتیاز قاسمی جامعہ ہانسوٹ گجرات وغیرہ نے خطاب کیا ۔نظامت کا فریضہ مولانا آفتاب غازی نے انجام دیا۔
بعد نماز عصر دوسری نششت کا آغاز ہوا جس میں مولانا ابونصر بنارسی نے سامعین سے خصوصی خطاب کیا ۔اس اجلا س میں سیتامڑھی کے سابق ایم پی ارجن رائے نے بھی خطاب کرتے ہوئے امن وسلامتی کے فروغ میں اشرف العلوم کی خدمات کا اعتراف کیا ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ملک میں بدامنی اور خلفشار کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہاں قرآنی تعلیمات اور اسلامی نظریات کو پر عمل نہیں کیا جاتاہے ،اگر قرآن کریم کی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو ہمارا ملک ہر طرح کی برائیوں سے محفوظ ہوجائے گا ۔ایک اور سابق ایم پی سیتارام یادو نے بھی سامعین سے خطاب کرتے ہوئے اشرف العلوم کے سوسال مکمل ہونے پر تمام ذمہ داروں کو مبارکباد پیش کیا ۔سیتامڑھی کے ایم ایل اے سنیل کمار کشواہا نے سوسالہ سفر مکمل کرلینے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کھلے دل سے ملک میں امن وسلامتی کی فضاءکو بحال کرنے میں مدارس کی خدمات کا اعتراف کیا ۔اس نششت کی نظامت کا فریضہ اشرف العلوم کے استاذ مولانا عبد اللہ قاسمی نے انجام دیا ۔
تیسری نششت کا آغاز بعد نماز مغرب شروع ہوا جس میں مولانا خالدسیف اللہ رحمانی سمیت کئی اہم شخصیات نے خطاب کیا ۔
واضح رہے کہ اشرف العلوم کنہواں کے سوسال مکمل ہونے پر یہاں سہ روزہ صدسالہ اجلاس کا انعقاد کیا جارہاہے جس کا گذشتہ کل 24 مارچ کو آغاز ہواجبکہ 26 مارچ کو اس اجلاس کا اختتام ہوگا ۔اجلاس کی اگلی نششتوں میں مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی ۔جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی ۔لوک سبھا کے ایم پی مولانا اسر ار الحق قاسمی۔ مولانا محمد سفیان قاسمی مہتمم دارلعلوم وقف دیوبند مولانا کلیم صدیقی سمیت متعدد اہم شخصیات کا خطاب ہوگا ۔