اے ایم یو کا کہناہے کہ محمد علی جناح ے ایم یو کورٹ کے بانی رکن اور اسٹوڈینٹ یونین کے لائف ٹائم ممبرتے تھے اس بنیاد پر ان کی تصویر یہاں لگی ہے اور آج تک کسی نے بھی اس پر اعتراض نہیں کیا ہے ۔
علی گڑھ(ملت ٹائمز)
علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے اسٹوڈینٹ یونین کے دفتر میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی لگی تصویر پر جاری تنازع کے دوران جمعیة علماءہند کے سکریٹری مولانا محمود مدنی کا کہناہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کو محمد جناح کی تصویر ہٹادینی چایئے کیوں کہ ہندوستانی مسلمان محمد جناح اور ان کے نظریات کو مسترد کرچکے ہیں ۔
اے این آئی نیوز ایجنسی کے مطابق مولانامحمود کا کہناہے کہ ہندوستانی مسلمان محمد علی جناح اور ان کے نظریات کو مسترد کرچکے ہیں ۔اس لئے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کو چاہیئے کہ وہ اپنے یہاں سے ان کی تصویر ہٹادے ۔
Muslims living in India rejected Jinnah, his ideology and partition. We are against the presence of such a thing (portrait of Jinnah) & it should be removed: Maulana Mehmood Madani, Jamiat Ulama-i-Hind on portrait of Muhammad Ali Jinnah inside campus of Aligarh Muslim university pic.twitter.com/sWhmTeJCvT
— ANI (@ANI) May 2, 2018
واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کی اسٹوڈینت یونین کے دفتر میں محمد علی جناح سمیت مہاتماگاندھی ،پنڈت نہرو اور مولانا ابوالکلام آزاد سمیت کئی لیڈروں کی تصویر لگی ہے ۔اے ایم یو کا کہناہے کہ محمد علی جناح ے ایم یو کورٹ کے بانی رکن اور اسٹوڈینٹ یونین کے لائف ٹائم ممبرتے تھے اس بنیاد پر ان کی تصویر یہاں لگی ہے اور آج تک کسی نے بھی اس پر اعتراض نہیں کیا ہے ۔
واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت سرخیوں میں آیاجب علی گڑھ سے بی جے پی کے ایم پی نے وائس چانسلر طارق منصور کو خط لکھ کر محمد علی جناح کی تصویر پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے جواب طلب کیا ۔آج اسی معاملے کو لیکر ہندو یوا واہنی کے طلبہ احتجاج کرتے ہوئے کیمپس میں داخل کرہوکر دہشت گردانہ حملہ بھی کر دیاہے جس سے معاملہ بہت کشیدہ ہوگیا ہے ۔متعدد طلبہ زخمی ہیں ۔یہ حملہ اس وقت ہوا جس میں سابق نائب صد ر جمہوریہ حامدانصاری وہاں ایک پروگرام میں شرکت کیلئے پہونچے ۔