آسام ایجوکیشن کونسل کا نتیجہ منظر عام پر ۔ اجمل کالج کے طالب عالم بنے ٹاپر

اجمل فاﺅنڈیشن کے تحت چلنے والے اجمل کالج آف آرٹ، کامرس اینڈ سائنس میں سائنس کے طالب علم امر سنگھ تھاپا نے پورے آسام میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے اجمل فاﺅنڈیشن اور اس کے بانین و اساتذہ کا نام روشن کردیا ہے۔
گوہاٹی /نئی دہلی(ملت ٹائمز)
آج آسام ہائیر سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے ذریعہ منعقدہ بارہویں کلاس کے نتائج کا اعلان ہوا جس میں اجمل فاﺅنڈیشن کے تحت چلنے والے اجمل کالج آف آرٹ، کامرس اینڈ سائنس میں سائنس کے طالب علم امر سنگھ تھاپا نے پورے آسام میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے اجمل فاﺅنڈیشن اور اس کے بانین و اساتذہ کا نام روشن کردیا ہے۔ اس کامیابی پر امر سنگھ تھاپا کو اجمل فاﺅنڈیشن کے روح رواں ممبر آف پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، سراج الدین اجمل اور پوری اجمل فیلی نے دلی مبارکباد دی ہے اور تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے بلا تفریق مذہب و ملت بالخصوص غریبوں اور اقلیتوں کے لئے ہر ممکن کوشش جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے امر سنگھ تھاپا کے علاوہ اجمل کالج کے دیگر طلباءنے بھی نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

واضح رہے کے اجمل فاﺅنڈیشن کے تحت تقریبا ۳۲ کالج چل رہے ہیں جہاں سے ہزاروں اسٹوڈینٹس ہر سال تعلیم حاصل کرکے اپنی زندگی سنوار رہے ہےں۔ اس کے علاوہ اجمل فاﺅنڈیشن کے زیر نگرانی دہلی،حیدرآباد وغیرہ میں سول سر سز کے امتحان کے لئے غریب ذہین بچوں کی کوچنگ کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے،اسی طرح میڈیکل، انجینئرنگ اور دیگر مقابل جاتی امتحانات کےلئے بھی غریب بچوں کی مفت کوچنگ سینٹر کا م کر رہے ہےں جس سے فائدہ اٹھاکر لوگ بڑے بڑے امتحانات میں کامیابی حاصل کر رہے ہےں دوسری طرف غریبوں کو روزگار سے جوڑنے کے لئے بھی ٹریننگ سینٹر چل رہے ہیں ۔ اجمل فیملی کے زیر نگرانی چل رہے رفاہی ادارہ مر کزالمعارف بھی رفاہی کاموں کے علاوہ تعلیمی ترقی بالخصوص ابتدائی تعلیم کے لئے بڑے پیمانہ پر کام کر رہا ہے، چنانچہ مرکزالمعارف کے تحت فی الحال تین درجن سے زائد اسکول آسام اور آس پاس کی ریاستوں میںتعلیم کی روشنی پھیلانے میں مصروف ہےں۔ ابھی حال ہی میں آسام میں آئے دسویں کے نتائج میں بھی مرکز المعارف کے اسکولوں کے طلباءنے نمایاں کامیابی حاصل کی تھی۔اجمل فاو¿نڈیشن اور مرکز المعارف کے روح رواں مولانا بدرالدین اجمل، سراج الدین اجمل، امیرالدین اجمل،فخرالدین اجمل اور پوری اجمل فیلی اس نمایاں کوشش اور اس کے نتائج پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

SHARE