لاتیہار ہجومی تشدد معاملے میں عدالت کا فیصلہ قانونی لڑائی کی جیت: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ اہل خانہ کی قانونی لڑائی میں مختلف مراحل پر ان کی حمایت کرتی رہی ہے۔ امید ہے کہ مجرموں کو دی گئی سزا سے دوبارہ کوئی اس قسم کے واقعات دہرانے کی کوشش نہیں کرے گا
نئی دہلی (ملت ٹائمزپریس ریلیز)
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح نے جھارکھنڈ کے لاتیہار میں مارچ 2016 میں دو مویشی تاجروں مظلوم انصاری اور امتیاز خان کے وحشیانہ قتل کے جرم میں سبھی آٹھ قصوروار گورکشکوں کو عمرقید کی سزا سنائے جانے پر اسے قانونی لڑائی کی ایک بڑی جیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے لاتیہار ضلعی عدالت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ جھارکھنڈ ایک ایسی ریاست ہے جہاں گورکشا کے نام پر ہندوتوا طاقتوں کی اشتعال انگیزی کی بنا پر بے قصور مسلمانوں کو سب سے زیادہ ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ہجومی تشدد کا یہ دوسرا مقدمہ ہے جس میں گورکشکوں کو سزا سنائی گئی ہے۔ اسی سال مارچ کے مہینے میں جھارکھنڈ کی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے رام گڑھ میں علیم الدین انصاری قتل معاملے میں ایک بی جے پی لیڈر سمیت 11/ ملزمان کو قصوروار پاتے ہوئے انہیں سزا سنائی تھی۔ محمد علی جناح نے کہا کہ رشتہ داروں کی ہمت اور لاتیہار معاملے کی لگاتار پیروی کی وجہ سے ہی متاثرین کو انصاف ملا ہے۔ حالانکہ انہیں اس مقدمے کو واپس لینے کے لیے بارہا دھمکایا اور ڈرایا بھی گیا۔ محمد علی نے بتایا کہ پاپولر فرنٹ اہل خانہ کی قانونی لڑائی میں مختلف مراحل پر ان کی حمایت کرتی رہی ہے۔ امید ہے کہ مجرموں کو دی گئی سزا سے دوبارہ کوئی اس قسم کے واقعات دہرانے کی کوشش نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جیت ہجومی تشدد کے دیگر متاثرین کے اہل خانہ کے لیے اپنی قانونی لڑائی کو مضبوطی سے جاری رکھنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے۔

SHARE