ہندوسماج کاایک اور بدترین چہرہ منظر عام پر ،صرف ایک باراتی کے دورسگلا کھالینے پر شادی منسوخ،باراتیوں کی جم کر پٹائی

لکھنو(ملت ٹائمزحما د شیخ )
مسلم سماج پر ہندﺅوں کی جانب سے مسلسل حملے کئے جارہے ہیں،طلاق ،خلع اور نکاح جیسے مسائل پر مسلمانوں کو بہت زیادہ بدنام کیاجاتاہے حالاں مسلم سماج کی تعلیم میں تہذیب ثقافت ،انسانیت اور انصاف ہے اور اس سے بہتر کوئی اور تہذیف وثقافت نہیں ہوسکتی ہے ،دوسری جانب ہندوسماج میں مسلسل ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جس کا کم ازکم اکیسویں صدی میں تصور نہیں کیاجاسکتاہے ،کبھی جہیز ن ملنے پر دلہن کو جلاکر ماردیا جاتاہے ،کبھی بیٹا نہ ہونے پر بیوی کو قتل کردیا جاتاہے ،کبھی بیس روپے کی خاطر ہندوسماج آپس میں ایک دوسرے کو قتل کردیتے ہیں ،آج ایک ایسا ہی واقعہ لکھنو کے اطراف میں پیش آیا جہاں ایک شادی کی تقریب صرف اس بات پر ختم کردی گئی کہ باراتیوں میں سے ایک شخص نے ایک کی بجائے 2 رسگلے کھالئے تھے۔لکھنﺅ سے 70 کلو میٹر دور چھوٹے سے گاﺅں کرما پور میں دلہا شیو کمار کی شادی وہیں کی ایک لڑکی سے طے پائی تھی جس کے لئے باراتی شادی کی تقریب میں پہنچے لیکن کھانے سے قبل ایک تنازعے سے پوری شادی کی تقریب ختم ہوکررہ گئی۔
مٹھائی کی میز پر دلہن کا ایک عزیز تعینات تھا جس کے ذمے یہ کام تھا کہ وہ ہر باراتی کو صرف ایک رس گلا کھانے کو ہی یقینی بنائے لیکن اس اصول سے ناواقف دلہا کے ایک قریبی عزیز نے ایک کے بجائے دو رس گلے کھالئے جس کے بعد معمولی بحث ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے تلخ کلامی کی صورت اختیار کرگئی اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کہ دلہا کے ساتھ آئے مہمانوں نے دلہن کے عزیزوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ یہی نہیں باراتیوں نے دلہن کے والد کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔