آپ علماء کے پاس قرآن اور حدیث کا علم ہے جس کے ذریعہ پوری دنیا کی رہنمائی کرسکتے ہیں،بلاخوف وخطر اپنا کام جاری رکھیں-مرکز المعارف ممبئی میں منعقد ہ تقسیم اسناد کی تقریب سے علماء ودانشواران کا خطاب

ممبئی(ملت ٹائمز)

آج مر کز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹرمیں انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ۱۷/واں جلسہء تقسیم اسناد و انعامات کا انعقاد حضرت مفتی عزیز الرحمٰن فتح پوری کے زیر صدارت عمل میں آیا ۔پروگرام میں دوسالہ ’ڈپلوما اِن انگلش لینگویج اینڈ لیٹر یچر ‘کورس مکمل کرنے والے علمائے کرام کوبزرگانِ دین اور عمائدینِ شہر کے ہاتھوں اسناد دی گئیں ،نیز تعلیمی سفر کے مختلف شعبوں میں قابل قدر کارکردگی پر طلبہ کو گراں قدر انعامات سے نوازاگیا۔ اس پروگرام میں مر کز المعارف کے اسکالرس نے ’اسلام میں تعلیم کی اہمیت اور ہماری ذمہ داری‘او ر نسلِ نو کو داعی اسلام کیسے بنایا جائے؟‘ کے عنوانات پر تقاریر پیش کیں ۔
اقوام متحدہ کی جانب سے “چمپیئن آف دی ارتھ”کے ایوارڈ سے سرفراز پروگرام کے مہمانِ خصوصی جناب ایڈوکٹ افروز شاہ نے انگلش ڈپلوما کورس پورا کرنے والے علمائے کرام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا ” آج امت کو ایسے علماء کی ضرورت ہے جن کے کردار و اخلاق ایسے ہی صاف شفاف ہوں جس طرح سفید پوشاک، الحمد للہ آپ اس صفت سے متصف ہیں لہٰذا آپ بلاخوف و خطر حوصلہ مند ہوکر میدانِ عمل میں کود جائیں،آپ علمائے کرام کو مرعوب ہونے کی با الکل ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ لوگوں کے پاس قرآن اور حدیث کا علم ہے جس کے ذریعہ آپ پوری دنیا کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔”
مر کز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائر یکٹر جناب مولانامحمد بر ہان الدین صاحب قاسمی نے فارغ ہونے والے طلباء سے اپنے الوداعی خطاب میں فرمایا کہ آپ تین باتوں کو ہمیشہ پیش نظر رکھیں(۱)اس ادارے کے بانی حضرت مولانا بد ر الدین اجمل قاسمی اور ان کے رفقاء نے اس ادارے کو خالص دین کی خدمت کے لئے قائم کیا ہے۔ خدمتِ دین کے لفظ میں صاحبِ شریعت نے جو وسعت رکھی ہے اس وسعت کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ کو دین کی خدمت کرنی ہے۔(۲)آپ نوجوان ہیں جذبات سے پُر ہیں لیکن عملی زندگی میں محض جذبات سے کام نہیں چلتا بلکہ حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی سے کام کرنا ہوتا ہے، لہذا آپ اپنے بڑوں سے مل کر منصوبہ بند طریقے سے کام کریں۔ (۳)اگر چہ اسوقت آپ اس مقام پر پہونچ چکے ہیں کہ آپ ملتِ اسلامیہ کی بطورِ خاص قیادت کریں لیکن اس کے لئے پہلے آپ کو علم و عمل دونوں میں اپنے آپ کو ثابت کرنا ہوگا۔
مولانا مدثر احمد قاسمی ،ڈپلوما ان انگلش لینگویج اینڈ لٹریچر کورس کے نیشنل کو آرڈینٹرکے مطابق اس سال فارغ ہونے والے۲۳/علمائے کرامیں سے ۲۰/کو ادارہ کی جانب سے ہندوستان و بیرونِ ملک مختلف اداروں کی تعلیمی و تبلیغی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مبعوث کیا جارہا اور باقی۳/مزید تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے مختلف جامعات وادارے سے جڑیں گے۔ آپ نے مرکز المعارف کے عمومی تعارف کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتلایا کہ الحمدللہ یہاں کے ۹۵222فضلاء ہندوستان اور دنیا کے سترہ دیگر ممالک میں خالص دینی و تبلیغی مشن سے جڑے ہوئے ہیں۔
ُپروگرام کے صدر حضرت مفتی عزیز الرحمٰن صاحب نے فارغ طلباء سے فرمایا دینی کام کے لئے اخلاص ایک نا گزیر چیز ہے لہٰذا آپ حضرات جہاں بھی جائیں اخلاص کے دامن کو تھامے رہیں۔ صدر محترم نے طلبائے عزیز کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ دینی اور عصری علوم کے حامل ہیں ،عملی میدان میںآپ کو علم کے ساتھ ساتھ حکمت کا بھی استعمال کرنا ہے ،محض الفاظ کے پیچوں میں نہ الجھ کر سوزِ دروں کو بروئے کار لائیں، انشاء اللہ آپ جہاں بھی جائیں گے ستاروں کے مانند چمکیں گے۔اسی کے ساتھ آپ نے فرمایا علماء کا عوام سے مضبوط ربط ضروری ہے کیوں کہ باطل کی ہر دور میں یہ کوشش رہی ہے کہ عوام کو علماء سے دور کرکے بے دینی کوعام کیا جائے لہٰذا آپ عوام سے اپنا ربط ضرور رکھیں اور ان کی رہنمائی کو دینی فریضہ سمجھیں۔”
اس پروگرام سے نوجوان عالم دین مولانا ندیم احمدانصاری نے بھی خطاب کیا اورپروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا عتیق الرحمٰن قاسمی ،مولانامحمد اسلم جاویدقاسمی،مفتی جسیم الدین قاسمی، پروفیسر احمد کمال خسرو ،مولانا وسیم اکرم قاسمی ، مولانا منور حسین مظاہری ،قاری شمشادعالم اور قاری عبد الغنی نے گراں قدر تعاون پیش کیا۔